Рет қаралды 6,071
کربلا ، امر بالمعروف ونہی المنکر
KARBALA, AMAR BIL MAROOF WA NAHI ANIL MUNKAR.
یوم عاشور مولا امام حسین علیہ السلام کا خطبہ
ثُمَّ قَالَ: أَمَّا بَعْدُ: فَانْسُبُونِي فَانْظُرُوا مَنْ أَنَا؟! ثُمَّ اِرْجِعُوا إِلَى أَنْفُسِكُمْ وَ عَاتِبُوهَا ، فَانْظُرُوا هَلْ يَحِلُّ لَكُمْ قَتْلِي وَ اِنْتِهَاكُ حُرْمَتِي؟! أَ لَسْتُ اِبْنَ بِنْتِ نَبِيِّكُمْ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ [وَ آلِهِ] وَ سَلَّمَ، وَ اِبْنَ وَصِيِّهِ وَ اِبْنِ عَمِّهِ، وَ أَوَّلِ اَلْمُؤْمِنِينَ بِاللَّهِ وَ اَلْمُصَدِّقِ لِرَسُولِهِ بِمَا جَاءَ بِهِ مِنْ عِنْدِ رَبِّهِ، أَ وَ لَيْسَ حَمْزَةُ سَيِّدُ اَلشُّهَدَاءِ عَمَّ أَبِي؟ أَ وَ لَيْسَ جَعْفَرٌ اَلشَّهِيدُ اَلطَّيَّارُ ذُو اَلْجَنَاحَيْنِ عَمِّي؟! أَ وَ لَمْ يَبْلُغْكُمْ قَوْلٌ مُسْتَفِيضٌ فِيكُمْ: أَنَّ رَسُولَ اَللَّهِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ وَ آلِهِ وَ سَلَّمَ قَالَ لِي وَ لِأَخِي: «هَذَانِ سَيِّدَا شَبَابِ أَهْلِ اَلْجَنَّةِ»؟! فَإِنْ صَدَّقْتُمُونِي بِمَا أَقُولُ، وَ هُوَ اَلْحَقُّ، فَوَ اَللَّهِ مَا تَعَمَّدْتُ كَذِباً مُذْ عَلِمْتُ أَنَّ اَللَّهَ يَمْقُتُ عَلَيْهِ أَهْلَهُ، وَ يُضِرُّ بِهِ مَنِ اِخْتَلَقَهُ... وَ إِنْ كَذَّبْتُمُونِي فَإِنَّ فِيكُمْ مَنْ إِنْ سَأَلْتُمُوهُ عَنْ ذَلِكَ أَخْبَرَكُمْ، سَلُوا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اَللَّهِ اَلْأَنْصَارِيَّ . أَوْ أَبَا سَعِيدٍ اَلْخُدْرِيَّ . أَوْ سَهْلَ بْنَ سَعْدٍ اَلسَّاعِدِيَّ . أَوْ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ . أَوْ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ . يُخْبِرُوكُمْ: أَنَّهُمْ سَمِعُوا هَذِهِ اَلْمَقَالَةَ مِنْ رَسُولِ اَللَّهِ صَلَّى اَللَّهُ عَلَيْهِ [وَ آلِهِ] وَ سَلَّمَ لِي وَ لِأَخِي، أَ فَمَا فِي هَذَا حَاجِزٌ لَكُمْ عَنْ سَفْكِ دَمِي؟!
تم ذرا میرا نسب بیان کرو اور دیکھو کہ میں کون ہوں؟ پھر خود اپنے نفسوں کی طرف رجوع کرو، اپنے گریبان میں منہ ڈالو اور خود اپنے آپ سے جواب طلب کرو اور غور کرو کہ تمہارے لئے میرا خون بہانا اور میری ہتک حرمت کرنا کہاں تک جائز ہے؟ کیا میں تمہارے نبی کا نواسہ نہیں ہوں؟ اور آپ ص کے وصی ، آپ ص کے چچا زاد بھائی ، ان پر سب سے پہلے ایمان لانے والے اور ہر اس چیز کی تصدیق کرنے والے جو خدا کی طرف سے نازل ہوئی ہے کا فرزند نہیں ہوں؟ کیا حمزه سیدالشہداء میرے باپ کے چاچا نہیں ہیں؟ کیا جعفر طیار جنہیں شہادت کے بعد خدا نے دو پر پرواز عطا کئے ، میرے چا نہیں ہیں؟ کیا یہ حدیث تمہارے گوش زد نہیں ہوئی جو زبان زد خلائق ہے کہ حضرت رسول خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے میرے اور میرے بھائی کے بارے میں فرمایا یہ دونوں جوانان جنت کے سردار ہیں۔اب اگر تم مجھے سچا سمجھتے ہو اور میری بات کو سچ جانتے ہو کہ حقیقتاً یہ بات سچی ہے کیونکہ خدا کی قسم جب سے مجھے معلوم ہوا کہ جھوٹ بولنے پر خدا عذاب نازل کرتا ہے اور ساختہ اور پرداختہ باتیں کرنے والا ضرور نقصان اٹھاتا ہے اسی وقت سے میں نے کبھی جھوٹ نہیں بولا اور اگر تم مجھے جھٹلاتے ہو تو اسلامی دنیا میں ابھی ایسے افراد موجود ہیں کہ اگر تم ان سے دریافت کرو تو وہ تم کو بتلائیں گے تم جابر بن عبداللہ انصاری،ابو سعید خدری،سہیل بن سعد ساعدی،زید بن ارقم،یا انس بن مالک سے پوچھ لو وہ تمہیں بتائیں گے کہ انہوں نے اس حدیث کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم سے میرے اور میرے بھائی کے بارے میں سنا ہے۔کیا رسالت ماب صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی یہ حدیث تم کو میری خون ریزی سے روکنے کے لیے کافی نہیں ہے؟
📚ابو المخنف
Orator: Allama Abutalib Tabatabai
#MajliseAza #Matamdari #imamhussain #AmeerulMomineen #MolaAli
#muharram2024 #Muharram1446 #muharram #karbala #abutalibtabatabai #haq51214
Video courtesy
Molana Abutalib Tabatabai