مماتی یہ نا سنیں ورنہ حیاتی بن جایئں - مولانا منظور مینگل صاحب

  Рет қаралды 19,456

YAQEEN MEDIA

YAQEEN MEDIA

Күн бұрын

مماتی یہ نا سنیں ورنہ حیاتی بن جایئں - مولانا منظور مینگل صاحب
🌟 Explore the Divine Wisdom with Molana Manzoor Mengal Sahab 🌟
Dive into the world of knowledge and spirituality with the renowned Molana Manzoor Mengal Sahab in our latest video series.
📚 Discover the Essence of Hadith: Bukhari Shareef 📚
Volume 01: Unlock the treasure of knowledge - • Bukhari Sharif | (Lect...
Volume 02: Continue your journey - • Bukhari Sharif | (Lect...
📖 Journey through the Quran: Dora Tafseer-ul-Quran 2023 📖
Unveil the hidden meanings of the Quran - • Quran Intro, literal &...
Did you miss any of our previous Ayats and Surah from Tafseer-e-Quran? Don't worry, we have a dedicated playlist for you!
📺 Explore More on Yaqeen Media 📺
🔗 Watch here: / yaqeenmedia. .
Stay tuned for more exciting content and spiritual insights.
Join us on this spiritual journey with these hashtags:
#jamiasiddiqia | #molana | #manzoor | #mengal | #sahab | #karachi | #yaqeen | #media | 2024
🌐 Stay Connected with Yaqeen Media 🌐
💡 Follow us on Facebook: / yaqeenmediav. .
💡 Get inspired on Instagram: / yaqeenmedia. .
💡 Subscribe to our KZbin Channel: / yaqeenmedia​​​
💡 Keep up with us on Twitter: / yaqeenmediateam
💡 Find us on Tiktok: / yaqeenmediaofficial
💡 Whatsapp Channel: bit.ly/3QtjQEt
🚫 Copyright Notice 🚫
©Yaqeen-Media. Any unauthorized reproduction or distribution of our content will be dealt with promptly.
📢 Connect with Yaqeen Media 📢
Primary Author and Founder: Manzoor Mengal
📧 Contact Email: support@Yaqeen-Media.com
Stay connected, stay enlightened, and embark on a spiritual journey with Yaqeen Media. Subscribe now for more captivating content! 🔥

Пікірлер: 144
@zubairaziz2200
@zubairaziz2200 Ай бұрын
آج استاد جی نے کھل کر بات کر دی اب کسی کو استاد محترم پر پنجپیری کا الزام لگانے کی اجازت نہیں۔۔۔۔ اللہ سلامت رکھے آمین ❤
@Southapton
@Southapton Ай бұрын
واقعی کھل کی اپنے جہالت اور اپنے بزر کس کی جہالت اعلان کردیا
@farooqmalik6565
@farooqmalik6565 Ай бұрын
جاھل عوام کو خدا کے لیے کیوں گمراہ کر رہے ہیں قرآن کا انکار نص کا انکار کیسے جرات کر سکتے ہیں ،،اھد نصراط المستقیم ،،
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
شرح المقاصد میں تصریح ہے کہ : لَا نَزَاعَ فِي أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ *(۳:۳۲۵)
@alibaloxh22
@alibaloxh22 Ай бұрын
عقیدہ حیات النبی ﷺ زندہ باد 🌹
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@FaizUllah-lv5ur
@FaizUllah-lv5ur 13 күн бұрын
مولانا زندہ رہے
@unitedsunnimuslimpakistan648
@unitedsunnimuslimpakistan648 Ай бұрын
اہلسنت والجماعت احناف دیوبند حیاتی زندہ باد ❤❤❤
@molanashaukatali2332
@molanashaukatali2332 Ай бұрын
واہ حضرت مولانا منظور مینگل صاحب آپ سب کے منظور نظر ہیں ماشاءاللہ ❤❤❤❤ ❤
@user-yw6of6hk3w
@user-yw6of6hk3w Ай бұрын
الحمداللہ علماء دیوبند حیات نبی ہیں
@israrkhan90555
@israrkhan90555 Ай бұрын
میں بھی پہلے مماتی تھا لیکن الحمد للہ علماء دیوبند کے بیانات سننے کے بعد عقیدہ حیات النبی صلہ اللہ علیہ وسلم کا قائل ہوا
@salmanfaizi9799
@salmanfaizi9799 Ай бұрын
اہل سنت والجماعت میں آپ کا بہت بہت خوش آمدید کرتے ہیں ❤
@israrkhan90555
@israrkhan90555 Ай бұрын
شکریہ
@unitedsunnimuslimpakistan648
@unitedsunnimuslimpakistan648 Ай бұрын
Masha ALLAH ❤❤❤
@user-gt1cj9bp9v
@user-gt1cj9bp9v Ай бұрын
ماشاءاللہ
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@YasinKhan-ik5uv
@YasinKhan-ik5uv Ай бұрын
ہماری آنکھوں پر پڑے پردےپہلی بار کھل گئے اس مسلے کے بارے
@user-fd2qn2nx9p
@user-fd2qn2nx9p Ай бұрын
اس لئے کہا جاتا ہے کہ اپنے بزرگان دین کے طریقے پر چلو جس مسئلہ پر امت کو گمراہ کیا ہوا تھا آج اس کے قائل ہورہے ہیں اور جس کا عقیدہ برباد کیا ہے اس بیچارے کا کیا ہوگا اللّٰہ پاک ایسے اہل ہوا کے فتنوں سے بچائے اور علمائے حق اہل سنت والجماعت کے نقش قدم پر چلنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین
@Malilsshani
@Malilsshani Ай бұрын
ماشأاﷲ بارک اللہ فی علمک و عملک۔۔۔۔۔۔ اتنا آسان انداز میں ابھی تک کوئی نہ سمجھا سکا، اب کسی کی سمجھ شریف، شریف ہی نہ ہو تو وہ اللہ سے اپنی سمجھ کی شرافت مانگے، اللہ تعالی کے خزانوں میں کمی نہیں۔۔۔
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@zubairaziz2200
@zubairaziz2200 Ай бұрын
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ ماشاءاللہ بہت زبردست۔۔۔۔۔۔۔ ❤❤❤ کیا بات ہے اللہ تعالٰی استاد محترم کو سلامت رکھے آمین۔۔
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
علامہ شہاب الدین خفاجي: اكْثَرُ مَشَايِخِنَا عَلَى أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ إِسْتِدْلَا لَّا بِهَذِهِ الآيَةِ . [ خفاجی علی البیضاوی ۷ : ۱۳۸]
@KakarBut360
@KakarBut360 Ай бұрын
اللہ تعالیٰ آپ کاسایہ تادیر ہمارے سروں پر قائم رکھیں
@Ustad668
@Ustad668 28 күн бұрын
کمال کردیا یار❤❤❤❤
@AbdulAhad-ul8vm
@AbdulAhad-ul8vm Ай бұрын
حضرت جی بخدا علم کے سمندر ہے
@Khattabquresh313
@Khattabquresh313 Ай бұрын
دلیل کا بادشاہ ❤ مرشد فاتح رواافض فاتح لا مذہب غیر مقلیدیت فاتح پنج پیری مماتی فاتح بریلوی ❤
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@user-xe5bq9ou8c
@user-xe5bq9ou8c Ай бұрын
ماشاءاللہ ماشاءاللہ
@MAmjad-yq7fg
@MAmjad-yq7fg 26 күн бұрын
واہ شیخ القرآن غلام اللہ خان واہ
@AbdulRazzak-gf8tt
@AbdulRazzak-gf8tt Ай бұрын
سبحان الله ماشاء اللہ حضرت صاحب جي
@islamicinfo980
@islamicinfo980 Ай бұрын
اللہ تعالیٰ حضرت کے علم و عمل میں برکت عطاء فرمائے آمین کا ❤
@unitedsunnimuslimpakistan648
@unitedsunnimuslimpakistan648 Ай бұрын
عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم زندہ باد ❤❤❤
@user-si1mc6sw3j
@user-si1mc6sw3j Ай бұрын
ماشاء اللہ ماشاء اللہ کمال کی ڈاکٹر صاحب گفتگو کمال کی دل مطمئن ہو گیا اللہ رب العزت اپ کے علم میں عمل میں اضافہ فرمائے امین ثم امین
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@MountainView8443
@MountainView8443 Ай бұрын
قربان مولانا ❤❤❤آپ پر
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
شرح الفقه الاکبر: لأنَّ المَيِّتَ لا يسمع بنفسه۔
@alesarofficialchannel8231
@alesarofficialchannel8231 Ай бұрын
کمال ہوگیا ماشاءاللہ
@qaflaehaq8500
@qaflaehaq8500 Ай бұрын
ماشاء اللہ... معتدل رائے
@user-dl9mr1ws6j
@user-dl9mr1ws6j Ай бұрын
❤ Moulana sahab ny kmal kr dia Qasam sy bht khushi hoi sada alfaz me Bat smjha di k Nabi k sama me koi ikhtilaf nai jb k aam murdo k sama me ikhtilaf hai
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
علامہ طحطاوی حاشیه نورالایضاح میں: قوله : مبناه على أن الميت لا يسمع عندهم ، على ما صَرَّحُوا به في كتاب الأيمان: لو حلف لَا يُكَلِّمُهُ فَكَلَّمَهُ ميتًا ، لا يحنث لأنها تنعقد على من يفهم ، والميت ليس كذلك لعدم السماع ، قال الله تعالى: وَمَا أَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِي الْقُبُورِ۔ وقال : إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى ، وهذا تشبيه لحال الكفار في عدم إذعانھم للحق بحال الموتى، وهو يفيد تحقيق عدم سماع الموتى إذ هو فرعه۔
@BaseerLone-xz7go
@BaseerLone-xz7go Ай бұрын
Ulema Deoband zindabad
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
شرح المقاصد: وَمَا أَنْتَ بِمُسْمِعٍ مَّنْ فِي الْقُبُورِ فَتَمْثِيْلُ حَالِ الْكَفَرَةِ بِحَالِ الْمَوْتَى وَلَا نَزَاعَ فِي أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ. [ شرح المقاصد ١٢٣:٢]
@islahT.V
@islahT.V 14 күн бұрын
آجاؤ قرآن وسنت کی طرف اور دین حق کو منہج سلف پر سمجھو۔ آجاؤ اہلِ حدیث مکتب فکر کی طرف۔
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
شرح المقاصد میں تصریح ہے کہ : لَا نَزَاعَ فِي أَنَّ الْمَيِّتَ لَا يَسْمَعُ *(۳:۳۲۵)
@qaflaehaq8500
@qaflaehaq8500 Ай бұрын
اصل مسئلہ عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کا انکار ہے
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@medicaldoctor2613
@medicaldoctor2613 Ай бұрын
جرات کا نام ہے دیوبند والے عالی مقام ہیں دیوبند والے
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
کوكب الدري لشيخ الجنجوهي -(جـ: ١ صـ: ٢١٩// ۳۱۹:۲ ) قال الشیخ المشایخ مولانا رشید احمد الجنجوهي (١٣٢٣هـ) : (استدل المنكرون [لسماع الموتى] ومنهم عائشة، وابن عباس، ومنهم الإمام [أبو حنيفة] بقوله تعالى: {إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى}فَإِنَّهُ لَمَّا شَبَّهَ الْكُفَّارَ بِالْأَمْوَاتِ فِي عَدَمِ السَّمَاعِ عُلِمَ أَنَّ الأَمْوَاتَ لَا يَسْمَعُوْنَ وَإِلَّا لَمْ يَصِحُ التَّشْبَيْهُ.
@syedabubakkar-fw5sr
@syedabubakkar-fw5sr Ай бұрын
ابھی معلوم ہوا کہ اشاعت التوحید والسنہ (دیوبندی بھی ہے او حق پر بھی) جزاک اللّہ ڈاکٹر صاحب
@sunnattv408
@sunnattv408 Ай бұрын
بلکل جی آخر میں ایک خوبصورت کی عادتاً سماع کا بات کیا۔۔۔۔۔۔
@Khattabquresh313
@Khattabquresh313 Ай бұрын
ھھھ خارج منکر حیات انبیاء
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@musaakbar7137
@musaakbar7137 19 күн бұрын
جہاں اللہ سنواتا ہے وہاں سنتے ہیں جہاں نہیں سنواتا وہاں نہیں سنتے دوسری بات یہ کہ مان لو کہ سنتے ہیں تو پکار اور مدد تو صرف ایک اللہ ہی سے ہیں
@HussainLone-uq2ho
@HussainLone-uq2ho Ай бұрын
masha allah hasrat
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
يَنْبَغِي أَنْ يُفْهَمَ أَنَّ سَمَاعَ الْمَوْتَى كَلَامَ الأَحْيَاءِ لَيْسَ دَاخِلًا فِي دَائِرَةِ الْأَسْبَابَ الطبيعية العادية ولهذا اليس لنا قُدْرَةٌ عَلَى سَمَاعِهِم وَلَكِنَّ اللَّهَ قَادِرٌ عَلَى أَن يَحْرِقَ العادَةَ أو يُنشِئُ أسباباً خَفِيَّةً مَّجْهُولَةً عندنا فيُسْمِعُهم بعض أصواتِنا فَيَسْمَعُونَ سَمَاع الأحياء بل أَزْيَدَ مِنهُم وَلَعَلَّ لهذه الدَّقِيقَةِ نَفَى القرآن العزيزُ الإسماعَ مِنَ العباد وما أفصح في موضع بنفي السماع عن الأموات . [شبیر احمد عثمانی: فتح الملهم ٤۷۹:۲]
@sunnattv408
@sunnattv408 Ай бұрын
علامہ صاحب شاہ صاحب کا ایک خوبصورت بات کے اسے مسئلے میں عادتاً سماع کا انکار کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@muhibUlrehman313
@muhibUlrehman313 Ай бұрын
❤❤❤❤❤❤❤ الحمدللہ
@Jalal373
@Jalal373 Ай бұрын
Mashallah ❤
@numankhan5443
@numankhan5443 Ай бұрын
🎉🎉🎉❤❤❤
@zubairaziz2200
@zubairaziz2200 Ай бұрын
❤❤❤❤❤
@mabubakar5676
@mabubakar5676 Ай бұрын
❤❤❤❤
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
مدارك التنزيل: قال الإمام النسفي (٧١٠هـ) " الصم " بتولية الإدبار: (فإن قلت: الأصم لا يسمع مقبلا أو مدبرا، فما فائدة هذا التخصيص؟ قلت: هو [أي الأصم] إذا كان مقبلا يفهم بالرمز والإشارة، فإذا ولي لا يسمع ولا يفهم بالإشارة) قلت: ويظهر من هذا أن الميت لا يسمع في حال من الأحوال، سواء كان مقبلا أو مدبرا، وأن الميت كما لا يسمع صوتا كذلك لا يفهم الرمز والإشارة أيضا.
@Syedfaizullah0
@Syedfaizullah0 Ай бұрын
كلامه في غاية الدقة ماشاءالله الرجل حقق في المسألة واستوفى الموضوع إلى حد كبير وإن كنت أشم منه رائحة التجسيم سابقا لاقراره كتاب الأشعري رحمه الله "الإبانة" المطبوع والمتداول في السعودية والمقرر قي مناهجهم فالشيخ كان يقول ان عقيدتي عقيدة نفس هذا الكتاب الذي ارتضاه علماء السعودية ولم يتنبه الشيخ أن الكتاب لعبت به الأيادي الاثيمة عبر التاريخ اللهم إلا أن يقال أنها عقيدة الشيخ وقد تنبه لذلك لا سمح الله وإلى الله المشتكى اقول هذا لأن باب الأسماء و الصفات من أهم وأخطر الأبواب العقدية التي زلت فيها أقدام الكثيرين
@sanaullahkhanqahi6201
@sanaullahkhanqahi6201 Ай бұрын
ہم سماع کے قائل ہیں مگر عدم سماع والوں کو برا نہیں کہتے، مگر جب عدم سماع والے مماتی شدت اختیار کرتے ہیں اور کفرو شرک کی فتوے بازی سماع والوں پر کرتے ہیں تو دفاع ضرور کرتے ہیں کیونکہ ان کے فتووں کی زد میں صحابہ کرام بھی آتے ہیں،
@gulfarazlalalala9430
@gulfarazlalalala9430 Ай бұрын
کوئ ایک ٹھوس مذھب رکھو گڈ مڈ والا نہیں
@sanaullahkhanqahi6201
@sanaullahkhanqahi6201 Ай бұрын
@@gulfarazlalalala9430 الحمد للہ ٹھوس مذہب ہے،، علماء دیوبند کثراللہ جماعتہم والامذہب ہے۔۔۔
@mubi102
@mubi102 Ай бұрын
حیات النبی صحابہ اور اہل سنت کا اجماعی مسلک ہے۔اس پر آاجماع امت ہے۔یہی مسلک آئمہ اربعہ کا ہے۔اس کا منکر اہل سنت سے خارج ہے۔سماع اور عدم سماع کا مسئلہ تھوڑا مختلف ہے۔
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@chandamalik3409
@chandamalik3409 25 күн бұрын
السلام علیکم مولانا آپ کو پتہ نہیں۔۔۔۔ ادھر یہ لوگ حیاۃ النبی ﷺ کے بھی قائل نہیں، بھھھھھت_______ کیا بتاؤ ں آپکو اب میں۔۔۔۔ یہ انبیا پہ بھی بحث کرتےہیں۔۔۔۔
@E4everything.
@E4everything. Ай бұрын
Great
@numankhan5443
@numankhan5443 Ай бұрын
Zbr10
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
علامہ عینی نے شرح صحیح بخاری میں ذکر کیا ہے کہ: قال ابن التين: لا مُعارَضَة بين حديث ابن عمر والآية لأن الموتى لا يسمعون لا شَكٍّ لكن إذا أراد الله إسماع ما ليس من شأنه السماع لم يمتنع كقوله تعالى : إِنَّا عَرَضْنَا الْأَمَانَ ...... الآية. {عمدة القاری ۲۲۳:٤} |
@irshad0333ahmed
@irshad0333ahmed Ай бұрын
❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@irshad0333ahmed
@irshad0333ahmed Ай бұрын
السلام علیکم یا اھل القبور اللھم رب جبرائیل و میکائیل و اسرافیل عالم الغیب والشھادہ انت تحکم بین عبادک فی ما کانو فیہ یختلفون اھدنا لماختلف ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انک تھدی من تشاء الی صراط مستقیم ۔۔۔۔۔صیح مسلم ۔۔۔۔۔ کافی و شافی دعاۓ نبوی
@urdugazalayofficial1057
@urdugazalayofficial1057 Ай бұрын
حضرت تھمنل ذرا سوچ کر لگائیں
@hajikakka7313
@hajikakka7313 Ай бұрын
اہلسنت والجماعت احناف دیوبندزندبدحیاتیی
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@ateequlrehman3606
@ateequlrehman3606 Ай бұрын
First view and fast comment on ateeq gazar
@SahilSaiyadOfficial
@SahilSaiyadOfficial Ай бұрын
English nahi aati to bolte kyu ho
@ateequlrehman3606
@ateequlrehman3606 Ай бұрын
@@SahilSaiyadOfficial abbe ye kaha likha howa hai ke theek se bolo ja be
@rafiqahmadgayalkot3764
@rafiqahmadgayalkot3764 Ай бұрын
عام فتاوی جات میں جو امام ابوحنیفہ رحمہ اللّٰہ کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سماع کے قائل نہیں تھے،تو پھر ائمہ مجتہدین سماع کے قائل کیسے ہوئے؟
@usmankhan1092
@usmankhan1092 Ай бұрын
عام فتوی نہیں بلکہ غرائب الفتوی جو مسند نہیں، جب مستند ہی نہیں تو اس قول کو امام صاحب کی طرف منسوب کرنا بھی غلط ہے، آگئی سمجھ شریف میں بات
@rafiqahmadgayalkot3764
@rafiqahmadgayalkot3764 Ай бұрын
شاباش،آپکی سمجھ بھی بہت شریف ہے۔ فتاوی عثمانی میں امام ابو حنیفہ کے متعلق نفی سماع کاقول ہے۔۔۔۔جوکہ شیخ الاسلام تقی عثمانی کا مستند فتویٰ ہے،جو حنفیت کا پورے جہاں میں نمائندہ تصور کیا جاتا ہے۔۔۔۔آپکی بات مانیں یا انکی؟؟؟؟
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@AliKashmiri-fd7if
@AliKashmiri-fd7if Ай бұрын
Ye byan new ha kya mery khayal sa, y nhi?
@MuhammadHuzaifa-mk3wf
@MuhammadHuzaifa-mk3wf Ай бұрын
سماع انبیاء کے منکر ہیں مماتی وہ کہتے ہیں ہر جگہ کا درود فرشتے پہنچاتے ہیں۔ اسی سماع کو بدعت کہا جاتا ہے کہ یہ اختلاف کبھی امت میں نہیں ہوا اختلاف عام موتی پر تھا ۔
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@MuhammadSahal-b1v
@MuhammadSahal-b1v Ай бұрын
Keder ha ye hadis
@mohammadusama5023
@mohammadusama5023 19 күн бұрын
حضرت آپ حیات انبیاء کی تقریر لکھ کر دونوں کو بلا لیں مماتی نہیں آئیں گے۔
@ishfaqmandloo2286
@ishfaqmandloo2286 Ай бұрын
I had some grudge against this molana but today he has proven that he is a Hayaati. ...
@johnhopkins3192
@johnhopkins3192 28 күн бұрын
دیر آۓ درست آۓ ﷲ پاک صراطِ مستقیم پرچلاۓ ہم سب کو۔ حنفی حنفی ہیں۔ دیوبند کوئی چیز نہیں دیوبند ایک فتنہ ہے۔ اور اس پر حسام الحرمین حرمین شریفین کے سنی علماء کا فتوی دیوبند کے کفر پر تاریخ میں موجود ہے۔ باقی ﷲ بہتر جانتا ہے۔
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
لطائف رشیدیہ ص: 9 میں علامہ گنگوہی کا بھی یہی قول ہے: اللہ تعالیٰ کے فرمان إِنَّكَ لَا تُسْمِعُ الْمَوْتَى " میں استعاره مصرحہ ہے ۔ موتی ، مُشبہ بہ اور کفار مُشَبَّہ ہیں اور وجہ تشبیہ مشبہ بہ میں اقوئی ہوگی ورنہ استعارہ صحیح نہیں ہوگا۔
@Yousa308
@Yousa308 Ай бұрын
حدا کی قسم میں اپنے آپ کو مسلمان سمجھتا ہوں۔ مجھے ابھی تک پتہ نہیں کہ میں مماتی ہوں یا حیاتی۔ اور دوسری بات یہ کہ یہ علماء کرام کا کام ہیں کیونکہ علمائے کرام کے پاس علم ہوتا ہے ہم عام لوگوں کو ایک دوسرے کو مماتی اور حیاتی میں تقسیم نہیں کرنا چاہیے ۔ اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ قبر میں اس کے بارے میں سوال بھی نہیں ہوگا کہ آپ کا عقیدہ کیا تھا مردے سنتے یا نہیں سنتے 😢😢😢
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@syedzeeshanmuhibshah5518
@syedzeeshanmuhibshah5518 26 күн бұрын
جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے۔۔۔ منہ سے ہی بولنا پڑھتا ہے ۔۔۔
@IbazKhan-r2j
@IbazKhan-r2j 7 күн бұрын
Ye banda khayin hai sari tahqeeq allama shabir usmai ki kitab fathul mulhim se naqal ki mgr un ka naam tk nh lia ta k pta chle k mn boht wasee ul mutala ho is ko ilmi dunya mn saraqa khte hn molana habib ullah mukhtar shaheedko sariq kaha ta Allah ne dunya mn dikha dya
@Southapton
@Southapton 29 күн бұрын
جو کھتاھے کہ مردی سنتاھے وہ قران کا منکر ھے/رھا بدر کا وہ محمدرسول کا رب کی طرف سے معجزہ تھا اللہ اپکو ھدایت نصیب کریں زبان کی چالاکی سے عوام کو دوکھ دے سکتاھے مگر اھل قران کو دوکہ نھیں دے سکتاھے اپ شرک کی دروازی کھول تاھے جب مردی سنتاھے تو کی پاس جانے والے تو اپ سے زیادہ بدعتی کون ھوسکتاھےبدعت شرک بنیاد رکھتاھے
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@LovelyCoralReef-ym5hm
@LovelyCoralReef-ym5hm Ай бұрын
ویڈیوز میں ایڈیٹنگ نہیں کرو پھر شئیر کروتو لگ پتہ جاے گا دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی
@Southapton
@Southapton Ай бұрын
اگر ذندہ تھا دفن کیوں کیا اگر اپ برزخ کی ذندگی بات کرتاھے انبیاء تو ذندہ ھے /شھید بھی ذندہ ھےاسکو رزق دیاجاتاھے برزخی کی ذندگی سے تو انکار کسی کو نھیں ھے
@qaflaehaq8500
@qaflaehaq8500 Ай бұрын
مولانا گھمن صاحب بھی یہی نظریہ پیش کرتے.... عام اموات کے سماع میں اختلاف صحابہ کے دور سے ہے.... اس لیے اس مسئلہ پر کوئی جھگڑا نہیں.... انبیاء کے سماع میں کسی کو اختلاف نہیں.... لیکن مماتی سماع والوں پر کفر کے فتوے لگاتے.. زمینی قبر کا انکار کرتے اعادہ روح کے منکر انبیاء کی حیات کے منکر.... وغیرہ
@MirhamadReki
@MirhamadReki 28 күн бұрын
استادمحترم کی تقرریر سن کردل بھت ہی خوش هوگیا بلکہ مجھے یہاں تو عدم سماع الاموات پرایک اور دلیل بھی سمجھ میں آگئی کہ سلف صالحین کے پہلے طبقہ کے دو عظیم اہل علم (سیدہ عائشہ ،قتادہ )نے سماع مردگان کی نفی اس وقت کی جب انہوں نے اس وقت کے دو عظیم شخصوں ( عمرو ابن عمررض)کی نسبت سن لیاتھا کہ وہ سماع کے قائل ہیں ۔۔۔۔۔اور آخردورمیں بھی دوبڑے اہل( علم آلوسی،انورشاہ کشمیری) نے بھی کلی طورپرسماع مردگان کی نفی کی عدم سماع کواصل قراردیا۔۔۔۔۔باقی رہی یہ بات کہ انک لاتسمع الموتی میں سماع (سننے) کی نفی نہیں اسماع (سنانے)کی نفی ہے ۔چلیے مان لیا کہ سنانے کی نفی ہے یعنی تم زندہ لوگ مردوں کونہیں نہیں سنا سکتے ،ایک بات کلیرہوگئی کہ زندوں میں یہ جب قدرت ہی نہیں کہ اپنی بات مردوں کوسناسکیں توپہرخودبخوددوسری بات کلیرہوگئی کہ جن کے جسم میں نہ روح ہے اور نہ ہی حواس خمسہ پہروہ کہاں سے یہ قدرت حاصل کرگئے کہ وہ سنتے ہیں ؟! نوٹ یہاں یہ ذہن نشین ہونی چائیے اللہ پاک کی قدرت زیربحث نہیں کیونکہ ان اللہ یسمع من یشاء۔۔۔۔۔۔۔۔یعنی جس کوبھی جس وقت بھی جہان بھی سناناچائے وہ سناسکتا ہےاور سننے کیلئے انسان کاہونابھی ضروری نہیں وہ حیوانات کو نباتات کو شجرات وحجرات پوری کائنات کوسناسکتاہے اور پوری کائنات میں وہ سننے کی طاقت وقدرت دے رکھا ہے!۔۔۔۔۔۔۔۔انسانوں میں مردوں وغیرہ کوسننے اور سنانے کی طاقت وقدرت موجود نہیں حتی کہ زندہ انبیاء علیھم السلام میں یہ قدرت موجود نہیں اسی نیچے والی آیت میں اللہ پاک اپنے پیارے محبوب رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم سے کھل کر فرما رہے ہیں وماانت بمسمع من فی القبور۔۔۔۔۔یعںی اے میرے محبوب صلی اللہ علیہ وسلم آپ سنانے والے نہیں ہیں انکوجوقبروں میں ہیں۔۔۔۔۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مردوں کونہیں سناسکتا توپہر میں اور آپ کون اور کیاہیں کہ ایسی کام کے کرنے ہونے کادعوی کرتے ہیں ۔غوروفکرکی ضرورت ہے جناب !؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔چلیے ایک اور دلیل مردوں کے نہ سننے پر پیش کروں تاکہ مردوں کے سننے سنانے کادروازہ کلی طورپربندہو۔۔۔۔سورہ فاطرمیں ہے ان تدعوھم لایسمعوادعائکم ولوسمعواماستجابولکم ۔۔۔۔یعنی اے لوگو جن کو تم پکارتے ہووہ تمھاری پکارکوسنتے نہیں ہیں ۔اور بالفرض اگر سن بھی لیتے ہیں تو تمھیں جواب نہیں دے سکتے ہیں ۔دیکھیے گاکتنی واضح اللہ پاک مافوق الاسباب مردوں کے سننے اور سنانے کی نفی کررہاہے لیکن ہوکوئی سمجھنے والا______۔اور پہراگے اس آیت پرتمام احباب حیاتی مماتی سب غوروفکرکریں "و یوم القیامہ یکفرون بشرککم " یعنی قیامت کے دن یہ سارے نبی ولی صدیق شھید نیک صالح لوگ تمھارے اس عمل اور عقیدہ شرکیہ کی انکار کرتے ہیں ( کہ اے خدایاہم نے ان لوگوں اس عمل شرکیہ کاحکم نہیں دیاہے انہوں نے ازخود ہمیں معبودبنارکھاہے۔)۔۔۔۔چلو کوئی کہ دے اگرمردے سنیں کوئی سنائیں تمھیں کیاتکلیف نقصان کیاہے ؟ توعرض ہے جی ہاں اصل بات مردوں کے سننے اور نہ سننے کانہیں بنیادی مشکل لوگوں کے شرک میں مبتلا ہو جانے کاہے قبر پرستی ،پیرپرستی نبی اورولی پرستی کاہے اوراسکاچورراستہ یہی" سماع واسماع الاموات " ہے ۔جی ہاں اللہ پاک نے توکھل کہ اس آیت میں کہ دیاہے لوگو تم لوگ جن کو مشکل کشا حاجت روا اپنامحسن ودوست سمجھ رکھا ہے وہ تم لوگوں کا کچھ بھی نہیں سنتے ۔جی ہاں کچھ بھی نہیں سنتے بالفرض اگر سن بھی لیں تو جواب نہیں دے سکتے کچھ نفع نہیں دے سکتے پہر غیر اللہ کو پکارتے کیوں ہو ؟۔۔۔۔۔۔بلکہ مافوق الاسباب جس سماع واسماع کی چکر میں لگے ہو ایسا نہ ہو قیامت کے دن تمہاری اس فعل ( شرک ) پر تمھارے سارے محسنین نبی ولی شھید سب تم سے بیزاری کرنے لگیں اور تم اس شرک کیوجہ سے گرفتار عذاب ہوں۔۔۔۔۔۔۔۔۔لوگوں یاد رکھو ولاینبئک مثل خبیر۔ اللہ پاک تم سب کاسننے والاہے سب کابگاڑدرست کرنیوالا حاجت روا مشکل کشا وہی ہے اسی کو پکارو اس جیساتمھاراکوئی محسن نہیں اس جیسا حقیقتوں کی خبر دینے والا کوئی نہیں۔۔۔۔امیدہے احباب سورہ فاطران آیتوں کوگھرجاکر اپنے ہی مولویوں کی ترجمہ کردہ قرآن اورتفسیرمیں دیکھ لیتے ہیں مسئلہ سماع اور اسماع اموات کوسمھنے کی کوشش کریں گے۔۔۔ابومعاویہ ریکی 2024
@Zeemalik5340
@Zeemalik5340 Ай бұрын
After death Life not here All world people main All people is equal other wise hindo Muslim christiany and kaber persist same Lane
@mohdismail7538
@mohdismail7538 Ай бұрын
Pahle,Quran Majeed se daleel do. Gumrah mat karo. Allah swt ,agar chaye to sunayega
@user-fd2qn2nx9p
@user-fd2qn2nx9p Ай бұрын
ان مولی صاحب کو ابھی یہ بات سمجھ آئی ہے یا استاد نے بہت دیر سے یہ سبق پڑھایا ہے سو سال سے امت کو اس بات پر گمراہ کیا ہے اور آج خود اس بات کے قائل ہورہےہیں مولوی صاحب اللّٰہ کو ہر اس بندے کے بارے میں جواب دینا ہوگا جس کو آپنے اس مسئلہ میں گمراہ کیا ہے آج تو آپ عام میت کی بات کررہے ہو آپ تو انبیاء کرام علیہم السلام کے سماع کے منکر تھے اور جگہ جگہ لوگوں پر کفر وشرک کے فتویٰ جھاڑتے تھے
@Wal894
@Wal894 Ай бұрын
آپ کا بھی مذھب معلوم نہ ہو سکا
@yaseenjanalchemist8026
@yaseenjanalchemist8026 Ай бұрын
Deeni islam
@YasirShehzad-x9u
@YasirShehzad-x9u Ай бұрын
Boht tareeqe se akabir per bakwas kr gya taftazani ka hawala kaise de rhe ho tm to u ko sahaba ka dushman khte ho
@AnasBinZia.Official
@AnasBinZia.Official Ай бұрын
کلپ سن کر حیاتی تو نہیں بنے لیکن حیاتی کلھم للھڑ ہیں اس بارے میں ایمان مزید پختہ ہوگیا 😂
@user-le3tj4lf6s
@user-le3tj4lf6s Ай бұрын
گانڈو چپ کر
@ayub8118
@ayub8118 Ай бұрын
آپ جیسوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ ۔ اپنی ھدایت کی دعاکریں
@AbdulGhafoor-rw3hy
@AbdulGhafoor-rw3hy Ай бұрын
جاھل مرکب
@muhibUlrehman313
@muhibUlrehman313 Ай бұрын
ختم اللّٰہ علی قلوبہم وعلی سمعہم وعلی ابصارہم
@Malilsshani
@Malilsshani Ай бұрын
😂😂
Мы сделали гигантские сухарики!  #большаяеда
00:44
王子原来是假正经#艾莎
00:39
在逃的公主
Рет қаралды 9 МЛН
Чёрная ДЫРА 🕳️ | WICSUR #shorts
00:49
Бискас
Рет қаралды 6 МЛН
Life after Death || Qabar ki Zindagi || Grave conditions by Mufti Zarwali Khan Official
9:17
ДЕНЬ РОЖДЕНИЯ (смешное видео, юмор, приколы, поржать, смех)
0:59
КАЗАХСКИЙ ШЕРЛОК ХОЛМС 😂😂 #фильм
0:59
Ружье ТЕРМИНАТОРА 😱 #Shorts
0:25
ФАКТОГРАФ
Рет қаралды 4,8 МЛН
❗️заступился за девочку✊🏻 #pov #story
0:45