LA ILA HA IL ALLAH WAHDA HU LA SHAREEKA LAHUL MULK VA LAHUL HAMUD VA HUA ALA KULI SHAEN QADEER
@saqiblashari29513 жыл бұрын
Subhan Allah 💯💚
@syedamerinabegum8164 жыл бұрын
Subhannallah
@t.k.25393 жыл бұрын
54:25 kya name btaaya hay book ka ? JazakAllah
@azharmahmood747943 минут бұрын
Uswa e rasool
@nothing-ue8qt2 жыл бұрын
Assalam o Alikum mufti sahib barahe meherbani in sawalo k jawab dedijiye k mardon k kisi band jise duniya pasand kerti ho ouseki dancing ya singing k ilawa koi video leker funny edit ker upload ki jaye tou kyae ye gunah tou naheen kyae ye mardon ka band promote kerna tou naheen kehlata Or roasting videos mein agr kisi be perda aurat ya mard ki videos ko istemal kiya jaye tou haram tou nahi or love poetry ikhlakyat k derje mein reh ker kerna haram tou naheen barahe meherbani rehnumai fermaen
@sadullahsaad51232 жыл бұрын
جواب یوٹیوب پر چینل بناکر ویڈیو اَپ لوڈ کرنے کی صورت میں اگر اس چینل کے فالوورز زیادہ ہوں تو یوٹیوب چینل ہولڈر کی اجازت سے اس میں اپنے مختلف کسٹمر کے اشتہار چلاتا ہے، اور اس کی ایڈورٹائزمنٹ اور مارکیٹنگ کرنے پر ویڈو اَپ لوڈ کرنے والے کو بھی پیسے دیتا ہے۔ اس کا شرعی حکم یہ ہے کہ اگر چینل پر ویڈیو اَپ لوڈ کرنے والا: 1۔ جان د ار کی تصویر والی ویڈیو اپ لوڈ کرے، یا اس ویڈیو میں جان دار کی تصویر ہو۔ 2۔ یا اس ویڈیو میں میوزک اور موسیقی ہو۔ 3۔ یا اشتہار غیر شرعی ہو ۔ 4۔ یا کسی بھی غیر شرعی شے کا اشتہار ہو۔ 5۔ یا اس کے لیے کوئی غیر شرعی معاہدہ کرنا پڑتا ہو۔ تو اس کے ذریعے پیسے کمانا جائز نہیں ہے۔ عام طور پر اگر ویڈیو میں مذکورہ خرابیاں نہ بھی ہوں تب بھی یوٹیوب کی طرف سے لگائے جانے والے اشتہار میں یہ خرابیاں پائی جاتی ہیں، اور ہماری معلومات کے مطابق یوٹیوب کو اگر ایڈ چلانے کی اجازت دی جائے تو اس کے بعد وہ ملکوں کے حساب سے مختلف ایڈ چلاتے ہیں، مثلاً اگر پاکستان میں اسی ویڈیو پر وہ کوئی اشتہار چلاتے ہیں، مغربی ممالک میں اس پر وہ کسی اور قسم کا اشتہار چلاتے ہیں، جس میں بسااوقات حرام اور ناجائز چیزوں کی تشہیر بھی کرتے ہیں، ان تمام مفاسد کے پیشِ نظر یوٹیوب پر ویڈیو اپ لوڈ کرکے پیسے کمانے کی شرعاً اجازت نہیں ہے۔ الدر الختار میں میں: "قال ابن مسعود: صوت اللهو و الغناء ينبت النفاق في القلب كما ينبت الماء النبات. قلت: و في البزازية: إستماع صوت الملاهي كضرب قصب و نحوه حرام ؛لقوله عليه الصلاة و السلام: استماع الملاهي معصية، و الجلوس عليها فسق، و التلذذ بها كفر؛ أي بالنعمة". ( ٦/ ٣٤٨ - ٣٤٩، ط: سعيد) فتاوی شامی میں ہے: "وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ". ( كتاب الصلاة، مطلب: مكروهات الصلاة، 1/647، ط: سعيد) فقہ السیرہ میں ہے: "و الحق أنه لاينبغي تكلف أي فرق بين أنواع التصوير المختلفة ... نظراً لإطلاق الحديث". (٤/ ٩٧) فقط واللہ اعلم فتوی نمبر : 144104200458 دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن حظر و اباحت تفریح / کھیل ٹی وی / وی سی آر / سینما / انٹرنیٹ/تصویر سازی صفحہ پرنٹ کریں تلاش کتاب منتخب کریںایمان و عقائدعلوم و فنونتاریخ و سیرسیاست و ہجرتحقوق و آدابِ معاشرتطہارتنمازجنائززکاتروزہحجنکاحرضاعتطلاقعتاقاَیمان و نذورحدودجہادلقیط و لقطہآبق ومفقودشرکتوقفبیوعکفالت و حوالہقضاء و اِفتاءشہاداتوکالتدعویٰصلحمضاربتودیعت (امانت رکھوانے اور رکھنے کے احکام)عاریتہبہاجارہاکراہحجرغصبشفعہاَعیان و منافع کی تقسیممزارعتمساقاتذبح و شکارقربانیحظر و اباحتاحیاء المواتاشربہرہنجنایاتوصیتخنثیٰفرائضمعاملاتمعاش و اموالعباداتتنقیح کتاب منتخب کریں باب منتخب کریں باب منتخب کریں فصل منتخب کریں فصل منتخب کریں تلاش کریں سوال پوچھیں اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔ سوال پوچھیں  طریقہ تعاون جامعہ سے صدقات، خیرات، عطیات اور زکوٰة وغیرہ کی مد میں تعاون کے لیے یہاں پر کلک کریں۔ ویب سائٹ کا نقشہ صفحہ اول تعارف دارالافتاء بینات کتابیں اسلامی نام شعبہ جات مسئلہ پوچھیں خواب کی تعبیر معلوم کریں طریقہ تعاون رابطہ  پوسٹ بکس نمبر 3465 جمشید روڈ کراچی 92-21-34913570+ 92-21-34121152+ info@banuri.edu.pk جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن