Kya bat hai ponch gye Sialkot b 😅 baqi video achi hai broo
@abdulsamadalitlp70654 күн бұрын
علامہ اقبال کی شاعری اور عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کے جو جام باباجی خادم حسین رضوی نے اس امت کو پلائے ہیں ک ان کو صدیوں تک یاد رکھا جائے گا. باباجی خادم حسین رضوی کو اقبال سے اس قدر محبت تھی
@AbdulKhaliq-sm6kn4 күн бұрын
Good work ❤
@abdulsamadalitlp70654 күн бұрын
یعنی رسول اللہ کی وجہ سے ہی یہ لوح و قلم اور یہ دنیا وجود میں آئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نہ ہوتے تو نہ لوح ہوتی نہ قلم اور نہ ہی کتاب. اور جس آسمان کے طول و عرض کا معلوم نہیں وہ آسمان آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ایسے ہے جیسے سمندر کے مقابلے میں ایک بلبلا. اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیض ہے کے عقل اور عشق دونوں اپنی مراد پا گئے. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہی سب سے اولین ترجیح ہونی چاہئے اور اس محبت کا تقاضہ ہے کہ محبوب کی محبوب چیزوں سے پیار اور محبوب کے دشمنوں سے دشمنی کی جائے.
@FatimaBinte.mutahir4 күн бұрын
❤️ Sialkot❤️
@abdulsamadalitlp70654 күн бұрын
اقبال نے جہاں پیغام دیا خودی کا وہی عشق مصطفی بھی بیان کیا. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں لکھتے ہیں لوح بھی تو قلم بھی تو تیرا وجود الکتاب گنبد آبگینہ رَنگ تیرے محیط میں حباب تیری نگاہ ناز سے دونوں مراد پا گئے عقل غیاب و جستجو،عشق حضور و اضطراب
@abdulsamadalitlp70654 күн бұрын
علامہ محمد اقبال کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بے پناہ عشق و محبت تھی اور اس کا اظہار انہوں نے جابجا فریایا. باخدا در پردہ گویم با تو گویم آشکار یارسول اللہ! او پنھاں و تو پیدای من اقبال نے فرمایا کہ میں خدا سے تو چھپ چھپ کے عرض کرتا ہوں مگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے تو کھلم کھلا کرتا ہوں.
@abdulsamadalitlp70654 күн бұрын
علامہ اقبال سے بے پناہ عقیدت اور ساری زندگی لوگوں کو اقبالیات سنا کر مسلمانوں کا ماضی یاد کروانے والے شخص کو یوم وصال بھی ۴ ربیع الثانی کو یوم اقبال 9 نومبر کو تھا. آج بھی اگر قوم علامہ اقبال کے پیغام کو اپنا کر بجائے قومیت کہ ایک امت بن کر ابھرے تو دنیا کی کوئی طاقت اس کا ہرگز مقابلہ نہیں کر سکتی.
@abdulsamadalitlp70654 күн бұрын
اقبال نے لکھا شوق ترا اگر نہ ہو میری نماز کا امام میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کہ اتباع کا جذبہ اگر ارکان شریعت کی بجاآوری کا محرک نہ ہو تو عبادت بارگاہ الہی میں قبول نہیں ہوتی. اقبال نے مولانا روم کو پڑھا اور اسے بطور اپنا رہبر اپنایا.
@abdulsamadalitlp70654 күн бұрын
کہ وہ فرماتے تھے کہ میں قرآن کا بھی حافظ ہوں اور اقبالیات کا بھی حافظ ہوں. وہ جب تک اپنی بات میں اقبال کا شعر نہ پڑھ لیتے تب تک ان کی بات پوری نہ ہوتی تھی. چنانچہ علامہ اقبال کے اک شعر جس میں وہ فرماتے ہیں کہ سیاست سے اگر دین کو جدا کر دیا جائے باقی صرف چنگیزی رہ جاتی ہے کے تحت سیاست کو اسلام کے تابع کرنے کا بیڑا اٹھایا.
@yaramyaram30174 күн бұрын
Bhai jahan jate ho sb ko hi PUNJABI pr laga dete ho 😅 wese Inkia Punjabi lehja ham se alag hai