🟡 *قرآن سورۃ نوح آیت نمبر 23 -( ترجمہ)*: *قوم کے سرداروں نے اپنے آدمیوں سے کہا کہ *خبردار !* *اپنے معبودوں کو مت چھوڑنا - نہ ( ود )کو نہ ( سواع ) کوکسی صورت میں چھوڑنا*- *اور نہ( یغوث )، (یعوق) اور( نسر) کو چھوڑنا* - *اور ایسا ہی ہوا - لوگوں نے اپنے معبودوں کو نہیں چھوڑا*- *اس واقعہ کی وضاحت کرتے ہوئے شیخ* *محی الدین ابن عربی فرماتے ہیں* - *اچھا ہوا کہ انھوں نے( بتوں )کو نہیں* *چھوڑا - اگر وہ اپنے( بتوں ) کو چھوڑدیتے* *تو ان (ظہورات ) سے جو* ( *بتوں ) میں ہوتی ہیں اس سے ( جدا*) *ہوجاتے -* *کیونکہ -* *حق تعالٰیٰ کی تجلی ہر( معبود) میں ہر* (*مخلوق) میں اور ہر( شیےء) میں ہے* *- *جو اس شےء کو جانے گا ؛ اس میں کی** *وجہ حق کو جانے گا -اور جو کسی شےء کو نہ جانے گا وہ اس میں* **کی وجہ حق سے( جاہل ) رہے گا -* * *حوالہ کتاب - فصص الحکم* *مصنف - ابنِ عربی* *صفحہ نمبر 93* 🟡
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
🟡 *صوفی پر ( وحی ء الہٰی ) کا نزول* *تصوف میں ( مقام ملکوتی ) کے بعد صوفی شخص کا ایک اور مقام ومرتبہ ہے جسے ( مقام تفہیم )کہتے ہیں* - *یہ* *شخص صاحب* *وحی( باطن) کہلاتا ہے* (*مقام تفہیم ) کا *خلاصہ*یہ ہے کہ* *ایسا شخص جس پر روح ملکوتی ظاہر ہو تو پھر ایسا آدمی اپنے* *مریدوں کا ( امام*) *سمجھا جائے گا ۔اور وہ ( وجیہہ ) بھی* *ہوگا اور ( معصوم ) بھی -اسی کو ( صاحب* *ذوق ) بھی کہتے ہیں اور ( حکیم ) بھی -* *کہتے ہیں* *پھر اللہ تعالٰی اس شخص کی تربیت فرماتے* *ہوےء اس پر مفید علوم کا ( الہام )* *فرماتے* *ہیں - یعنی ان علوم کا جن سے اپنی* *مفوضہ خدمات کی سر* *انجامی میں وہ مستفید ہوسکتا ہو -* *ایسے الہام اور القاء کو ( تفہیم ) کہتے ہیں -* *نیز اس کی روح کی بیداری کا بھی اور اس* *کی صفت عصمت کا بھی یہ اقتضاء* *ہوتا* *ہے - اس شخص کے علوم میں ایسی* *چیزوں کی آمیزش نہیں ہوتی جو ( غیب)* *سے عطا کردہ ( علومِ ) کے سوا ہو -* *حکمت کے متعلق یہ جو کہا گیا ہے کہ صوفی* *اور اس کے سارے نتائج (حق )* *ہوتےہیں -اس کی وجہ یہی ہے کہ - اس* *شخص کے علوم میں نہ سامنے سے آکر کویء* *غلط چیز شریک ہو سکتی ہے اور نہ* *پیچھے سے -* ،( *مقام تفہیم ) چونکہ اس سلسلے کی چیزوں* *میں سب سے ( اعلیٰ مرتبہ) ہے* *اس لیےء اگر اس کی تعبیر -* *( وحی باطن ) سے کی جاےء تو کوئ حرج* *نہیں ہے -* *Book 📚 Name* *ABQAAT* *Writer -Shah Ismail Shaheed* * 🟡
@rockerz943416 күн бұрын
Hadees reference nahi dikh raha hai poori video kaha milega
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
🟡 *تصوف کی کتابوں میں ختمِ نبوت کا* *عقیدہ* *ابنِ عربی فرماتے ہیں* - *(* 1 *)* *فّاِنٌ النبوۃ التی انقطعت باوجود رسول* *اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم اِنّما* *ھیِ نبوہ التشریع لا مقامھا* - *ترجمہ -* *جو نبوت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم پر* *ختم ہویء وہ محض تشریعی نبوت* *ہے ( یعنی فقط شریعت لانے والے* *نبی کی نبوت ہے ) لیکن ( نبوت )* *کا ( مقام ) اب بھی باقی ہے* - ( 2 ) *فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلیٰ *اللہ* *علیہ وسلم - ولا یذید فی حکمہ** *شرعاً* *آخر* *ترجمہ* - *نبوت کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ* *-اب کویٔ نیء شریعت نبی صلّی اللہ* *علیہ وسلم کی شریعت کو نہ* *منسوخ کریگی اور نہ آپ صلّی اللہ علیہ* *وسلم کے قانون میں نےء قانون ** *کا اضافہ کریگی** - ( 3 ) *ای لا نبیٌ بعدی یکون علٰی شرع بخالف ** *شرعی - بل اذا کان یکون* *تحت* *حکم شریعنبی** - *ترجمہ* *نبی صلّی اللہ علیہ ** *وسلم کے بعد* *جو** *بھی نبی ہوگا وہ نبی صلّی* *اللہ علیہ وسلم کی شریعت* *کا* *پابند ہوگا* - *حوالہ کتاب - فتوحات مکیہ *-صفحہ* **نمبر 6* - *مصنف - ابنِ عربی*** 🟡
@ranaranarana315 күн бұрын
صحیح مسلم 2815
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
☪️ *صوفیانہ توحید*/ **اؤر* / *نبی صلّی اللہ* *علیہ وسلم کی*توحید* / * *ان* *دونوں میں* *فرق ہے* - 🟡 *کلمہ- لا الہ الااللہ* / *نبی صلّی اللہ علیہ وسلم کی توحید* *ہے* 🟠 *کلمہ- لا موجودہ اِلَّا اللّٰہُ*/ *صوفی* *مذہب کی توحید ہے ۔* *( خالق )اور ( مخلوق) میں فرق کرنا* (*شرک ) ہے اور دونوں کو ایک ماننا* *توحید ہے اسے صوفیانہ توحید* *کہتے ہیں* *اس لیےء صوفی حضرات ( نماز ) میں* ( *پیر* ) *کا تصور کرتے ہیں* ** *جسے فنا* *فی الشیخ کہتے ہیں** ☪️
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
*🎖️🟢🟢 *ختم نبوّت کا فلسفہ -* *ختم نبوّت کا آسان ترین مطلب یہ ہے کہ *نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالٰی کے* *آخری* *نبی ہیں - اور آپ صلّی اللہ علیہ* *وسلم* *کے بعد اب کویٔ نبی نہیں* ہے* - *لیکن ختم نبوّت کا ایک اور دوسرا مطلب بھی* *ہے جو قرآن میں سورہ الشوریٰ آیت* *نمبر* - *51 میں واضح کیا گیا ہے - وہ یہ ہے* *کہ* - *نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی* (*غیرنبی ) کی یہ شان ہی نہیں ہے کہ اللہ ( ان سے )* *کلام کرے* - *اللہ اور فرشتوں سے ڈایریکٹ بات چیت کرنے* *کا* *PROTOCOL صرف نبی اور* *رسول کے لےء ہی خاص ہے* - *اگر کویء ( غیر نبی ) یہ کہے کہ - میرا اللہ سے* *رابطہ ہے - اور - مجھ پر اللہ تبارک* *وتعالیٰ اپنے آسمانی علوم إلقاء فرماتے ہیں* - *میری تایٔید میں ( غیب ) سے ندا آتی ہے* - *غیب سے ( آواز ) آتی ہے* *تو سمجھ لیں کہ وہ شخص ( نبی ) ہونے* *کا دعویٰ کر رہا ہے* - 👆🏾👆🏾 * * *دھیان رہے کہ* *ختم نبوت کا اصل real مطلب ( یہی) ہے** * ۔ 🟢🟢
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
🟡 *ابو بکر شبلی رحمۃ اللہ علیہ* 🟡 *334 ھ۔تبع تابعین میں سے تھے اؤر* *جنید بغدادی رحمۃ اللہ علیہ کے* (*مرید )تھے -* *انتہائی ریاضت* *ومجاہدہ کے بعد وہ بھی* (*درجۂ کمال ) کو پہنچ گےء* *ان کے متعلق ** *جنید بغدادی رحمۃ** *اللہ علیہ نے کہا* *کہ* - -" *ہر قوم کا* *ایک تاج ہوتا ہے ۔اور اس قوم کا* *تاج شبلی ہے -* *ان کے مندرجہ ذیل اقوال سے - ( " وحدت الوجود -" )*یعنی *अद्वैत वेदांत के सिद्धांत* *کی( تایٔید ) ہوتی ہے** 🟠 *لوگوں نے ان سے پوچھا* - *"توحید مجرد کا حال کیا ہے ؟-"* *( یعنی کلمہ لا الہ الا اللہ کا حال کیا* *ہے* *؟* ) *تو*انہوں نے*کہا :* *توحید مجرد کا حال بتانے والا (ملحد)* *ہے** *اس کی طرف اشارہ* *کرنے *والا( مشرک) ہے*اؤر* *اس کی طرف* *ایما کرنے والا ( *بت پرست* ) *ہے** *اس کے بارے میں بات کرنے والا غافل* *ہے* *وفات سے پہلے لوگوں نے ان سے کہا* - *حضرت جی کلمہ لا الہ پڑھیےء* - *تو* *انہوں نے انکار کردیا - اؤر کہا* " *جب غیر کا *وجود ہی نہیں تو نفی کس کی کرؤں ؟* -" * -* *حوالہ کتاب ۔فلسفہ وحدت الوجود* *صفحہ نمبر* *44* / *45* ☪️☪️
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
🟡 *اولیاء اکرام کی شان* *حضرت سیدی عبدالوہاب رحمۃ اللہ* *علیہ اکابرین اولیاء اکرام میں سے ہیں* *حضرت سیدی احمد بدوی کبیر رحمۃ* *اللہ علیہ کے مزار پر بہت بڑا* **میلہ اؤر ہجوم ہوتا تھا -* *حضرت سیدی** *عبدالوہاب اس مجمع میں چلے* *آتے تھے - ایک تاجر کی کنیز پر* *آپ کی نگاہ پڑی تو فوراً نگاہ* *پھیرلی ۔ خیر ۔ نگاہ تو پھیرلی مگر* *(وہ) کنیز آپکو پسند آیء ۔ جب مزار* *شریف پر حاضر ہوےء تو* *(صاحب مزار ) نے ارشاد فرمایا - "* *عبدالوہاب وہ کنیز پسند ہے ؟؟ " عرض* *کی ۔ہاں ! اپنے شیخ سے کویء* *بات چھپانا نہیں چاہیےء -* *ارشاد فرمایا - اچھا ! وہ کنیز ہم نے تم* *کو *ہبہ کی ۔* *اب آپ سکوت ( یعنی** *حیرت* ) *میں ہیں کہ کنیز تو* *اس تاجر کی ہے ۔ اور حضور ہبہ* **فرماتے ہیں ۔* ( *اتنے میں ) معاً وہ** *تاجر حاضر ہوا - اؤر اس نے وہ* **کنیز مزار اقدس* *کی نظر کی -* *خادم کو** *اشارہ ہوا - انہوں نے آپ کی نظر* **کردی -* *ارشاد فرمایا* - "* *عبدالوہاب ۔ اب دیر کاہے کی ۔فلاں* *حجرہ میں لے جاؤ اور اپنی حاجت* *پوری کرو -* *حوالہ کتاب - ملفوظات اعلیٰ حضرت* *حصہ سوم - صفحہ نمبر 361* 🟡
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
❇️❇️❇️ *شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ* *کی مزار کی تاریخی حقیقت -* *- ہجری سن 490 کی دہائی کے زمانے* *میں - عباسی سلطنت میں - ابو المظفر* *جلال الدین عبیداللہ - ایک* *مشہور حکمران ہو گزرے ہیں* - *انکے یہاں - ان کی فوج میں - ایک ** *فوجی جرنیل بھی ہوا کرتے* *تھے** *جن کا نام تھا - ابنِ یونس* *حنبلی* - *ابنِ یونس حنبلی کی ظالمانہ کارگزاریاں* *عباسی سلطنت کی تاریخ* *میں درج ہیں* ۔ *یہ وہ تاریخی شخص ہے جس نے* - *حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمت* *اللہ علیہ کی وفات کے چند* *سالوں بعد - ان کے مکان کو مسمار* *کر کے ان کے فیملی کو دربدر کر دیا* *- اتنا ہی نہیں اس نے عبدالقادر جیلانی* *کی قبر تک کھود ڈالی - اؤر ان* *کی ہڈیاں دریاےء دجلہ میں پھینک* *دیں* - *یہ واقعہ عباسی سلطنت کی - تاریخ کی* *مستند کتابوں میں موجود ہیں* - *لہٰذا آج بغداد میں - شیخ عبدالقادر* *جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کا جو مزار ہے* *وہاں ان کی قبر میں کچھ نہیں ہیں* *وہ قبر ( خالی ) ہے* ۔ **حوالہ کتاب - باالذیل علی الروضتین* *عباسی سلطنت کی مستند تاریخ* *کی کتاب - عربی متن* - *صفحہ نمبر - 12* *اؤر گیاروی شریف میں پڑھی جانے والی* *کتاب غوث الثقلین میں بھی یہ تاریخی* *حقیقت لکھی ہوئی ہے* ۔ ❇️❇️❇️
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
🟡 *تصوف کی کتابوں میں ختمِ نبوت کا* *عقیدہ* *ابنِ عربی فرماتے ہیں* - *(* 1 *)* *فّاِنٌ النبوۃ التی انقطعت باوجود رسول* *اللہ صلیٰ اللہ علیہ وسلم اِنّما* *ھیِ نبوہ التشریع لا مقامھا* - *ترجمہ -* *جو نبوت نبی صلّی اللہ علیہ وسلم پر* *ختم ہویء وہ محض تشریعی نبوت* *ہے ( یعنی فقط شریعت لانے والے* *نبی کی نبوت ہے ) لیکن ( نبوت )* *کا ( مقام ) اب بھی باقی ہے* - ( 2 ) *فلا شرع یکون ناسخاً لشرعہ صلیٰ *اللہ* *علیہ وسلم - ولا یذید فی حکمہ** *شرعاً* *آخر* *ترجمہ* - *نبوت کے ختم ہونے کا مطلب یہ ہے کہ* *-اب کویٔ نیء شریعت نبی صلّی اللہ* *علیہ وسلم کی شریعت کو نہ* *منسوخ کریگی اور نہ آپ صلّی اللہ علیہ* *وسلم کے قانون میں نےء قانون ** *کا اضافہ کریگی** - ( 3 ) *ای لا نبیٌ بعدی یکون علٰی شرع بخالف ** *شرعی - بل اذا کان یکون* *تحت* *حکم شریعنبی** - *ترجمہ* *نبی صلّی اللہ علیہ ** *وسلم کے بعد* *جو** *بھی نبی ہوگا وہ نبی صلّی* *اللہ علیہ وسلم کی شریعت* *کا* *پابند ہوگا* - *حوالہ کتاب - فتوحات مکیہ *-صفحہ* **نمبر 6* - *مصنف - ابنِ عربی*** 🟡
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
❇️❇️❇️ *شیخ عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ* *کی مزار کی تاریخی حقیقت -* *- ہجری سن 490 کی دہائی کے زمانے* *میں - عباسی سلطنت میں - ابو المظفر* *جلال الدین عبیداللہ - ایک* *مشہور حکمران ہو گزرے ہیں* - *انکے یہاں - ان کی فوج میں - ایک ** *فوجی جرنیل بھی ہوا کرتے* *تھے** *جن کا نام تھا - ابنِ یونس* *حنبلی* - *ابنِ یونس حنبلی کی ظالمانہ کارگزاریاں* *عباسی سلطنت کی تاریخ* *میں درج ہیں* ۔ *یہ وہ تاریخی شخص ہے جس نے* - *حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی رحمت* *اللہ علیہ کی وفات کے چند* *سالوں بعد - ان کے مکان کو مسمار* *کر کے ان کے فیملی کو دربدر کر دیا* *- اتنا ہی نہیں اس نے عبدالقادر جیلانی* *کی قبر تک کھود ڈالی - اؤر ان* *کی ہڈیاں دریاےء دجلہ میں پھینک* *دیں* - *یہ واقعہ عباسی سلطنت کی - تاریخ کی* *مستند کتابوں میں موجود ہیں* - *لہٰذا آج بغداد میں - شیخ عبدالقادر* *جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کا جو مزار ہے* *وہاں ان کی قبر میں کچھ نہیں ہیں* *وہ قبر ( خالی ) ہے* ۔ **حوالہ کتاب - باالذیل علی الروضتین* *عباسی سلطنت کی مستند تاریخ* *کی کتاب - عربی متن* - *صفحہ نمبر - 12* *اؤر گیاروی شریف میں پڑھی جانے والی* *کتاب غوث الثقلین میں بھی یہ تاریخی* *حقیقت لکھی ہوئی ہے* ۔ ❇️❇️❇️
@NisarShaikh-n9h15 күн бұрын
*نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے* *600 سال بعد شیخ محی الدین ابن* *عربی نے تصوف یعنی صوفی ازم کی بنیاد* *ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ* *لکھا* ۔ *اور اللہ تک رسائی حاصل کرنے کے* *لئے ( فنا فی الشیخ -فنا فی الرسول - فنا* *فی اللہ ) *کی نیء ڈیزائن پیش* *کی* ۔ *پھر** *کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا* *بنگلادیش پاکستان اور افغانستان میں* *موجود چشتیہ قادریہ نقشبندیہ سہروردیہ* *جنیدیہ سلسلے والے سارے لوگ ولی بن* **گئے ۔ٹھیک ہے-* *لیکن جس راستے* *پر** *چل کر یہ لوگ ولی بنے ہیں وہ فنا فی* *الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبی* *صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے ۔* *یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی* **کا اپنا خودساختہ* *فلسفہ ہے۔* *جولوگ غیر نبی** *کے راستے پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی* *ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے* ۔ *صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ* *ازم ،جین ازم ، پارسی ازم ۔ سکھ ازم* *ٹھیک ایسےہی صوفی ازم بھی ہے* ۔ *صوفی ازم چونکہ ایک ازم ہے اس لیےء* *صوفی ازم کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور* *فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کے اصول* *کے مطابق ( خالق ) اور (مخلوق* ) *میں کویء فرق نہیں ہے ۔ حضرت بایزید* *بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک* *ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ خالق ہی* *مخلوق ہے اور مخلوق ہی خالق ہے۔ اس لئے* *صوفی ازم میں ( اللہ ) اور ( بندہ ) والا* *رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ (کُل* ) **اور ( جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے ۔* *جس** *طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک* *ایسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا* *ہے* - *اسے ( وحدت الوجود ) کا فلسفہ کہتے ہیں ۔* *اس لیےء صوفی مذہب میں ( خالق )* *اور ( مخلوق ) میں فرق کرنا شرک* *ہے اور دونوں کو ایک ماننا توحید* *ہے ( اسے صوفیانہ توحید کہتے ہیں ) / اس* *لیےء( وحدت الوجود ) یہ - صوفی* *مذہب کا بنیادی کلمہ ہے۔ اس لئے صوفی بابا* *مرتے نہیں ہیں بلکہ ان کا ( وصال ) ہوتا ہے ۔* *یعنی مرنے کے بعد صوفی بابا اپنے ہی وجود* *سے جا ملتے ہیں ۔ اس لیے صوفی* *بزرگوں کی یوم وصال پر ان کا عرس منایا* *جاتا ہے ۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ* *کی اللہ سے شادی کی سالگرہ* - *تصوف یعنی صوفی ازم دنیا کے سارے مذہب* *میں پایا جاتا ہے ۔ تصوف کے ( وحدت* *الوجود) کا عقیدہ دنیا کے سارے* *مذہب follow کرتے ہیں ۔ وحدت* *الوجود کے فلسفے کو ہندی میں अद्वैत* *वेदांत का* *सिद्धांत* *کہتے ہیں ۔ اور* *انگریزی میں* *Non Dualism* *Theory ** *کہتے ہیں** ۔ *تصوف یعنی صوفی ازم کی عمارت شیخ* *محی الدین ابن عربی کے ( وحدت* *الوجود ) کے فلسفے پر کھڑی ہے ۔ اور اسلام کی* *عمارت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے* (*واحدہٗ لاشریک ،)کے فلسفے پر *کھڑی ہے ۔* *ہمارے** *مفتی مولوی اور علامہ *حضرات* ( *وحدت** *الوجود ) کو صحیح العقیدہ مذہب مانتے ہیں* *اور ( واحدہٗ لاشریک ) کو بد عقیدہ اور بد* *مذہب مانتے ہیں ۔یہ سچایء لوگوں* *کو بتانا چاہیےء* ۔ *حوالہ کتاب -( فصص الحکم ) مصنف - شیخ* *محی الدین ابن عربی* *अद्वैत वेदांत दर्शन* - *مصنف آدی شنکر اچاریہ*