वज़न कम करने का इस्लामी तरीका, ना दवा, ना क़ोई खर्च। #water #Heart #Zindagi #Pani
Пікірлер: 4
@TheShoebqasmi5 жыл бұрын
*الاعجاز العلمى فى شرب الماء على ثلاث مرات* تین دفعوں پانی پینے کا علمی نکتہ يوم الأحد, 24 أبريل 2016 *كتب : أحمد طه* شرب الماء على ثلاث مرات له فوائد كثيرة ، وورد عَنْ أَنَسٍ قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يَتَنَفَّسُ فِى الشَّرَابِ ثَلاَثًا. وَيَقُولُ : إِنَّهُ أَرْوَى وَأَبْرَأُ وَأَمْرَأُ ، قَالَ أَنَسٌ : فَأَنَا أَتَنَفَّسُ فِي الشَّرَابِ ثَلاَثًا . تین گھونٹ میں وقفے وقفے سے پانی پینے کے بہت سے فوائد ہیں سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پینے میں تین بار سانس لیتے اور فرماتے: ”ایسا کرنے سے خوب سیری ہوتی ہے اور پیاس خوب بجھتی ہے یا بیماری سے تندرستی ہوتی ہے اور پانی اچھی طرح ہضم ہوتا ہے۔“ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا میں بھی پانی پینے میں تین بار سانس لیتا ہوں۔ أرشد صلى الله عليه وسلم إلى مبدأ هام في التنفس عند الشرب ، فمن المعلوم أن شارب الماء دفعة واحدة يضطر إلى كتم نفسه حتى ينتهي من شرابه ، و ذلك لأن طريق الماء والطعام وطريق الهواء يتقاطعان عند البلعوم ، فلا يستطيعان أن يمرا معاً ... و لابد من وقوف أحدهما حتى يمر الآخر ... نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی پیتے وقت سانس لینے کے سلسلے میں بہت ہی اہم چیز کی طرف رہنمائی فرمائی ہے یہ بات مشاہدے میں ہے کہ پانی پینے والا ایک مرتبہ سانس لیتا ہے اور پانی پینے کے بعد ہی دوسری سانس لیتا ہے اور وہ اس لئے کہ پانی اور کھانے کا راستہ اسی طرح ہوا کا راستہ یہ دونوں حلق کے نیچے جدا جدا ہیں چنانچہ 2 چیزیں ایک ساتھ انجام نہیں پا سکتی ہیں اسی لئے یہ ضروری ہے کہ ایک وقت میں ایک ہی کام کیا جائے یعنی یا تو سانس لی جائے یا کوئی چیز کھائی یا پی جائے و عندما يكتم المرء نَفَسه مدة طويلة ينحبس الهواء في الرئتين ، فيأخذ بالضغط على جدران الأسناخ الرئوية فتتوسع وتفقد مرونتها بالتدريج . اور جب انسان دیر تک اپنی سانس کو روکے رکھتا ہے تو پھیپھڑے کے اندر موجود ہوا آلودہ ہو جاتی ہے جس کی بنا پر پھیپھڑوں کی دیواروں پر دباؤ پڑتا ہے نتیجے میں وہ کشادہ ہو جاتے ہیں اور آہستہ آہستہ اس کی نرمی ختم ہو جاتی ہے و لا يظهر ضرر ذلك في مدة قصيرة ، ولكن إذا اتخذ المرء ذلك عادة له ، تظهر عليه أعراض انتفاخ الرئة ... فيضيق نَفَسُه عند أقل جهد ، وتزرقُّ شفتاه وأظافره ، ثم تضغط الرئتان على القلب فيصاب بالقصور ، وينعكس ذلك على الكبد فيتضخم ، ثم يحدث الاستسقاء والوذمات في جميع أنحاء الجسم ... اور اگر تھوڑی مدت کے لیے سانسوں کو روکا ہے تو اس کا نقصان عام طور پر ظاہر نہیں ہوتا ہے لیکن جب انسان لمبی سانس لینے کا عادی ہو جائے تو پھر پھیپھڑے کے پھولنے کے آثار اس پر ظاہر ہونے لگتے ہیں جس کی وجہ سے پرمشقت کام کرنے سے وہ جلد ہی تھک جاتا ہے اس کے ہونٹ اور ناخون نیلے پڑجاتے ہیں پھر پھیپھڑوں کی بنا پر دل متاثر ہوتا ہے اور وہ کم سانس لینے کا شکار ہو جاتا ہے اس کا لازمی رد عمل جگر پر منعکس ہوتا ہے کہ وہ پھول جاتا ہے پھر تمام جس میں پانی کی کمی کے امراض پیدا ہو جاتے ہیں و هكذا فإن انتفاخ الرئتين مرض خطير حتى إن الأطباء يعدونه أخطر من سرطان الرئة . نیز پھیپھڑوں کا زیادہ پھولنا بہت خطرناک اور مہلک بیماریوں میں سے ہے یہاں تک کہ اطباء کا کہنا ہے کہ یہ پھیپھڑے کے کینسر کا مہلک سبب بھی ہے والنبي صلى الله عليه و سلم لا يريد لأفراد أمته كل هذا العناء والعذاب ، لذلك نصحهم أن يَمَصَُوا الماء مصاً ، وأن يشربوه على ثلاث دفعات ، فهو أروى وأمرأ وأبرأ . انتهى الاقتباس حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت کے لئے اس قسم کی تکلیف اور پریشانی کے آثار قطعا نہیں دیکھنا چاہتے اسی لئے انہوں نے اپنی امت کے خاطر یہ ارشاد فرمایا اور انہیں نصیحت کی کے پانی کو چوس چوس کر اور لطف لے کر وقفے وقفے سے پیا جائے یہ سیری، تندرستی اور ہاضمے کے لیے نہایت مفید ہے