Рет қаралды 5,423
QATL HASSA.AS HO GAYE
Poet and reciter: Ali Muhammad Alavi
Chorus: Arif Baltistani and team
Audio:MRZ studio (karachi)
Video: TNA Production
Grafics: Liaqat Alee
Special thanks: Arif Baltistani
#noha2022
#nohaimamhassan.as
#noha28safar
#28safar
#AliMuhammadAlavi
#shia
#majalis
#panjtan
بسم اللہ
ہائے حسنؑ۔۔۔۔۔ ہائے حسنؑ
ہائے قتیلِ جفا۔۔۔ واحسنِ مجتبیؑ
ہائے غریبِ زہراؑ۔۔۔واحسنِ مجتبیؑ
شہرِ محمدﷺ میں یہ گونج رہی ہے صدا
قتل حسنؑ ہوگئے۔قتل حسنؑ ہوگئے
نہ رہے سبطِ نبیؑ شب٘رِ سبزِ قبا
قتل حسنؑ ہوگئے۔قتل حسنؑ ہوگئے
کیا ہو بیاں درد اس سیدِ مظلوم کا
بعدِ علیؑ ایک پل چین نہ جس کو ملا
زہر سے ہوتا رہا جس پہ ستم اک طرف
بابا کی توہین کے زخم وہ کھاتا رہا
برسوں کا زخمی تھا جو آج وہی چل بسا
قتل حسنؑ ہوگئے۔قتل حسنؑ ہوگئے
اپنے وطن میں ہوئے ہیں وہ غریب الوطن
زہر سے ٹکرے جگر خون سے تر ہے گفن
نانا کے پہلو میں بھی ان کو جگہ نہ ملی
اور یہ منظر سبھی دیکھ رہی بہن
آل محمدﷺ کو امت نے دیا یہ صلہ
قتل حسنؑ ہوگئے۔قتل حسنؑ ہوگئے
غربتِ مظلوم پر روتی ہے تقدیر بھی
کرتے ہیں آہ و فغاں تیغ بھی تحریر بھی
خلد سے رو تے ہوئے آگئے خود مصطفیؐ
ایسا یہ مظلوم ہے روتے ہیں شبیرؑ بھی
گونج اٹھی عرش تک وا حسنا کی صدا
قتل حسنؑ ہوگئے۔قتل حسنؑ ہوگئے
ہاں ابھی زینبؑ کہاں بھولی تھی غم باپ کا
دیکھ کے بھائی کو یہ زخم ہرا ہو گیا
تیروں کے تابوت پر تھی یہ بہن کی صدا
غم نہ کسی کو کبھی ایسا دکھائے خدا
بنتِ علیؑ پر مصائب کا ہے یہ سلسلہ
قتل حسنؑ ہوگئے۔قتل حسنؑ ہوگئے
بھائی کو سینے لگا کر یہ کہا شاہ نے
قاسمِ ؑ نوشاہ اب تیرے حوالے ہوئے
غم نہی کرنا میرا اے میرے لختِ جگر
تجھ کو ہے درپیش ابھی درد وہ عاشور کے
رو دئیے لگ کر گلے خامسِ آل عبا
قتل حسنؑ ہوگئے۔قتل حسنؑ ہوگئے
التماس الدعا
علی محمد علوی