Qayamat Ki Nishani Aur Nazool E Masieh!! Qur’ān O Hadees Ki Roshni Main!! Javed Ahmed Ghamidi!!

  Рет қаралды 28,287

Find Islamic knowledge

Find Islamic knowledge

Күн бұрын

Пікірлер: 133
@zohraimam
@zohraimam 6 ай бұрын
غامدی صاحب ایک صاحب علم انسان ہیں ان کا احترام ہم پر لازم ہے اللّٰہ تعالیٰ غامدی صاحب کی کوشش قبول فرمائے آمین یارب العالمین
@bhaijaan-y4j
@bhaijaan-y4j 6 ай бұрын
جزاک اللہ خیر
@mohammadshadab3364
@mohammadshadab3364 6 ай бұрын
Great ghamidi Sahab 🎉❤🎉
@rizwanahmad4806
@rizwanahmad4806 Ай бұрын
Kiya baat ha Ghamdi Sahab ki great scholar hain
@sandhuawaheed8442
@sandhuawaheed8442 9 ай бұрын
Jazkallah khair❤❤❤❤❤❤❤❤❤
@ZafarBhattiOfficial
@ZafarBhattiOfficial 6 ай бұрын
Assalam o aalaikum Ghamdi sahib, remain blessed, safe and happy always.
@818-SIGMA
@818-SIGMA 6 ай бұрын
1---Sura al maida verse 109-120 Conversation between Allah and ESA pbuh (day of judgement) 2----Al Imran verse 55 3---- Sura an nisaa verse 159 4---- Sura Maryam verse 33 All about ESA bin Maryam pbuh.
@rayyanadeem2354
@rayyanadeem2354 6 ай бұрын
Also ,in the Quraan ,Allah says ,Eissa will be brought back to life on the day of resurrection (which is Qiamat) . So not before the Qiamat, but on the day of judgment along with all of us.
@zohaibayyaz
@zohaibayyaz 2 ай бұрын
Which ayat?
@zohraimam
@zohraimam 6 ай бұрын
ڈاکٹر ملک غلام مرتضیٰ شہید : کسی کو یاد ہے انھیں کیوں شہید کیا گیا تھا ؟ اللّٰہ تعالیٰ غامدی صاحب کی حفاظت فرمائے آمین
@meyah.1155
@meyah.1155 6 ай бұрын
kindly elaborate. who was he and why did he pass away?
@meyah.1155
@meyah.1155 6 ай бұрын
got martyred i mean
@zohraimam
@zohraimam 6 ай бұрын
@@meyah.1155 ڈاکٹر ملک غلام مرتضیٰ شہید بھی حضرت عیسیٰ کی دنیا میں واپسی سے متعلق رائج باتوں پر یقین نہیں رکھتے تھے اس بنیاد پر ان کو قتل کر دیا گیا تھا یا ہو سکتا ہے کہ وہ غصہ کا اظہار کر دیا کرتے تھے یعنی ناراض ہو جاتے تھے ۔ بحر حال ملک غلام مرتضیٰ شہید نے قرآن مجید کے آخری پارہ پر جو پروگرام کیا تھا وہ دین کی دعوت پر مشتمل تھا ؛ اللّٰہ تعالیٰ سب علماء کرام کی کوشش قبول فرمائے آمین یارب العالمین
@foodietrends
@foodietrends Ай бұрын
@@meyah.1155Aik behtreen scholar thay. Allah derjat buland karay. Aameen
@ahsanali3857
@ahsanali3857 9 ай бұрын
@WazirAhmad-kc1kn
@WazirAhmad-kc1kn 24 күн бұрын
ہمارا دین عقلی اور قیاسی تیر ،تکّوں کی بنیاد پر نہیں ہے ، اس کی بنیاد تعامل وتوارث اور طبقۃً بعد طبقۃٍ نقل وروایات پر ہے ، اور امت کا سوادِ اعظم جس کی تعبیر جمہور علمائِ امت سے کی جاتی ہے ، وہ کبھی کسی مسئلہ پر قطعی ضلالت پر مجتمع نہیں ہوسکتا۔ ابن ماجہ کی روایت میں ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ:میری امت گمراہی پر مجتمع نہیں ہوگی ، لہٰذا تم جب باہمی اختلاف دیکھو تو سوادِ اعظم کااتباع کرو۔اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ جمہور کے مسلک کی پیروی اور ان کی راہ کو اختیار کرنا فرمانِ رسول کی تعمیل ہے ، جو لوگ اپنی انفرادی رائے پر زور دیتے ہیں یا کسی مختلف فیہ مسئلہ میں کسی ایک رائے کو قطعی طور پر حق وصواب قرار دے کر دوسری جانب کو بالکل غلط اور گمراہی قرار دیدیتے ہیں ،یہ لوگ جمہور کے طریقے سے انحراف کرکے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہیں ، ان لوگوں کا سب سے پہلا وار جمہور امت پر پڑتا ہے کہ ان کی رگ کاٹ دی جائے توانفرادیت کا راستہ صاف ہوجائے ذرا چشم تصور سے دیکھیے !تاریخ اسلام کا وہ دور بھی کیا سنہرا دور تھا جب پہاڑجیسا علم اور عقاب جیسی نظر رکھنے والے علامۂ وقت بھی فتوی دینے اور مسئلہ بتانے میں حد درجہ احتیاط کرتے تھے اور اس بات کو ترجیح دیتے تھے کہ کوئی اور قاضی فیصلہ صادر کردے ، کوئی اور عالم مسئلہ بتادے ، کوئی اور مفتی فتوی جاری کردے ؛ بل کہ اس سے بڑھ کر ان کی تواضع و انکساری کا یہ عالم ہوتا کہ مسائل دریافت کرنے والے دور دراز علاقوں سے بار سفراٹھاتے اور مجلس علم میں حاضر ہوکرباادب مسئلہ دریافت کرتے اورادھر سے بلا کسی تردد کے ’’لاادری‘‘ کہہ دیا جاتا، نہ اس میں کوئی ذلت و سبکی محسوس ہوتی، نہ عزت نفس کی پامالی کا تصور کیا جاتا اور نہ ہی طعنۂ کم علمی کا خیال مانع آتا۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ ان اکابر و اسلاف کی زندگی خوف خدا سے آرستہ اور بناوٹ و تصنع سے کوسوں دور تھی، خود نمائی و خود سری کا وہاں کوئی گزر نہ تھا،علم وفن کا پندار تھا نہ تحقیق و مہارت کا غرور۔ موجودہ حالات کی مناسبت سے ہم اپنی اس تحریر کا اختتام مفکر اسلام علی میاں ندوی رحمہ اللہ کی تقریر کے اس چشم کشا اقتباس پرکرتے ہیں : ’’تیسری بات جو بہت تجربہ کی ہے وہ یہ ہے کہ میں نے بھی کتابیں پڑھی ہیں ،اسلام کے مذاہبِ اربعہ اور ان سے باہر نکل کر تقابلی مطالعہ کیا ہے ، شاید کم ہی لوگوں نے اس طرح کا مطالعہ کیا ہو۔ان تمام کے مطالعے کے نچوڑ میں ایک گُر کی بات بتاتا ہوں کہ جمہور اہلِ سنت کے مسلک سے کبھی نہ ہٹیے گا۔اس کو لکھ لیجیے ، چاہے آپ کا دماغ آپ کو کچھ بھی بتائے، آپ کی ذہنیت آپ کو کہیں بھی لے جائے ،کیسی ہی قوی دلیل پائیں جمہور کے مسلک سے نہ ہٹیے۔ اللہ تعالی کی جو تائید اس کے ساتھ رہی ہے ،جس کے شواہد وقرائن ساری تاریخ میں موجود ہیں ۔چونکہ اللہ تعالی کو اس دین کو باقی رکھنا تھا اور باقی رہنے کا مطلب یہ ہے کہ وہ اپنی اصل حالت پر قائم رہے ، ورنہ بدھ مذہب کیا باقی ہے، عیسائیت کیا باقی ہے؟عیسائیت کے بارے میں قرآن کا ’’ولاالضالین‘‘ کہنا ایک معجزہ ہی ہے ،یعنی وہ پٹری سے بالکل ہٹ چکی تھی، اور اللہ تعالی نے چونکہ اس دین اسلام کے بارے میں فرما دیا ہے ’’اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکرَ وَانَّا لَہُ لَحَافِظُونَ‘‘ اور اس کے ساتھ جو تائید ہے ، جو قوی دلائل ہیں ، جو سلامتِ فکر اور سلامتِ قلب ہے ،اس کے ساتھ جو ذہین ترین انسانوں کی محنتیں اور غور وخوض کے نتائج ہیں اور ان کا جو اخلاص ہے اور ذہن سوزی ہے ، وہ کسی مذہب کو حاصل نہیں ہے ۔یہ وہ بات ہے جو ہمارے اور آپ کے استاد مولانا سید سلیمان ندویؒ نے اپنے بعض شاگردوں سے کہی، جیسا کہ مولانا اویس صاحب نقل کرتے تھے اورسید صاحب ؒ سے ان کے استاد مولانا شبلیؒ نے کہی تھی۔بعض لوگ چمک دمک والی تحریر پڑھ کر دھوکا کھا جاتے ہیں ۔(’’وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یُعْجِبُکَ قَوْلہُ فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَیُشْھِدُ اللَّہَ عَلی مَا فِی قَلْبہِ‘‘بعض لوگوں کی باتیں تم کو دنیا میں بہت بھلی معلوم ہوتی ہیں اور وہ اپنے دل کے حال پر اللہ تعالیٰ کوگواہ بناتا ہے )، اور شہیدوں کا مذاق اڑاتے ہیں اور کہیں علمائے سلف کا مذاق اڑاتے ہیں ، کہیں مفسرین ان کے تیر کا نشانہ بنتے ہیں ، لہٰذا مسلک جمہور سے اپنے کو وابستہ رکھیے ، اس کا بڑا فائدہ ہوگا، اللہ کی خاص عنایت ہوگی، اس کی نصرت وبرکت ہوگی اور حسنِ خاتمہ بھی ہوگا‘‘۔(خطباتِ علی میاں ، ج۱، ص۳۴۸-۳۴۹)
@bababaliwala2
@bababaliwala2 3 ай бұрын
Makes a lot of sense
@hinaahmed6824
@hinaahmed6824 2 ай бұрын
Fatah qustuntunya kay sath aik shart or bhi hay fatha kay baad zahoor e dajjal.us fatha kay baad kiya dajjal ka zahoor ho gaya tha ? Ager nai hua tha to phir us fatha ko kaise qayamat ki nishani say connect ker rahay hain.
@mohamad-ul1qy
@mohamad-ul1qy 6 ай бұрын
Ap p Rehmat ho. Right rah buta ruhai hain.May Allah help protect you.
@FlyHigherThanTheSky
@FlyHigherThanTheSky 2 ай бұрын
sawal hai Allah ne hazart issa ko yahudu nasara se bacha Ker unn ko zinda hi aasman per kyuin utara? Allah iss k ilawa bi tu koi tadbeer Kar skate tthey na.Allah behter janta hai lekin allah Ka hazrat issa ko zinda aasman per utthana kisi bari hikmat ki tarf ishara hai.
@mohamad-ul1qy
@mohamad-ul1qy 6 ай бұрын
Zaeef hadeecun ko raste c huta dia.May Allah bless you.
@AftabKhan-lg8uc
@AftabKhan-lg8uc 6 ай бұрын
Sawal yeh hai ki Deen Al-Islam kab qaayem hoga??
@sahiwaal27
@sahiwaal27 6 ай бұрын
مسئلہ نزول عیسی اور قرآن:۔ غامدی صاحب لکھتے ہیں : ” ایک جلیل القدر پیغمبر کے زندہ آسمان سے نازل ہوجانے کا واقعہ کوئی معمولی واقعہ نہیں ہے۔ لیکن موقع بیان کے باوجود اس واقعہ کی طرف کوئی ادنی اشارہ بھی قرآن کے بین الدفتین کسی جگہ مذکور نہیں ہے۔ علم و عقل اس خاموشی پر مطمئن ہوسکتے ہیں؟ اسے باور کرنا آسان نہیں ہے”۔ (میزان، ص 178، طبع سوئم ) غامدی صاحب نے لفظ توفی سے حیات عیسی کے انکار کا عقیدہ تیار کیا پھر اس عقیدہ کے دفاع میں نا صرف انہیں اس متعلق تمام احادیث کا انکار کرنا پڑا اور ساری امت کی مخالفت کرنی پڑی بلکہ نزول عیسی کا منکر بھی ہونا پڑا۔اپنے نزول عیسی کے انکار کے عقیدہ کی یہ دلیل دے رہے ہیں کہ اس متعلق قرآن میں کوئی تذکرہ موجود نہیں ۔ ۔ ہم ان سے پوچھتے ہیں کہ جب تمہاری تحقیق کے مطابق قرآن نزول عیسی کے حق یا خلاف میں کچھ نہیں بتا رہا تو پھر تم صحیح احادیث کو کیوں رد کررہے ہو؟۔ یہاں تمہارے پاس کونسی نص قطعی ہے جسکی ان احادیث کو صحیح مان لینے سے خلاف ورزی ہورہی ہے۔ ؟ پرویز ی تو چلیں حدیث کے صریح منکر ہیں وہ ایسا عقیدہ رکھ بھی سکتے ہیں تم تو اپنی کتابوں اور سائیٹس پر” قرآن و سنت کی روشنی میں ” کے الفاظ سجا سجا کر لکھتے ہو ۔! اس سنت سے کس کی سنت مراد ہے؟ جب تمہیں اتنی متواتر اور صحیح احادیث قبول نہیں اور صرف قرآن ہی تمہاری ساری شریعت کا ماخذ ہے تو پھر اس سنت کے لفظ کوقرآن کے ساتھ سے ہٹا کیوں نہیں دیتے تاکہ لوگوں کا واضح پتا چل جائے کہ یہ بھی اہل قرآن ( منکر حدیث ) ہیں۔۔ پھر تمہیں ان لوگوں پر اعتراض کیوں ہے جو یہ کہتے ہیں کہ غامدی مکتبہ فکر صرف اسی صحیح یا ضعیف حدیث کو مانتا ہے جو انکی بات کی تائید کرتی ہو یا جس سے انکو اپنے موقف کی دلیل مل سکتی ہو، اس کے علاوہ کسی مسئلہ میں بھی صحیح سے صحیح حدیث کو بھی خاطر میں نہیں لاتا ۔!! حقیقت یہ ہے کہ احادیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے نزول عیسی کے متعلق ارشادات کے علاوہ قرآن میں بھی انکے نزول کے واضح اشارے موجود ہیں۔ مثلا قرآن میں دو جگہ انکے بچپن اور ادھیڑ عمر میں بات کرنے کے معجزے کا ذکر ہے۔ وَ یُكَلِّمُ النَّاسَ فِی الْمَهْدِ وَ كَهْلًا وَّ مِنَ الصّٰلِحِیْنَ۔ اور وہ ماں کی گود میں بھی لوگوں سے باتیں کرے گا اور بڑی عمر میں بھی، اور راست باز لوگوں میں سے ہوگا۔ یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ماں کی گود میں کلام کرنا تو ایک معجزہ تھا ادھیڑ عمرمیں تو مومن، کافر، جاہل ہر کوئی کلام کیا کرتا ہے اس کو ساتھ خصوصی طور پر ذکر کرنے کی کیا ضرورت تھی،؟ اسکا جواب یہ ہے کہ روایات عیسی علیہ السلام کے اٹھائے جانے کی عمر تیس اور پینتیس سال کے درمیان بتاتی ہیں ، اب ادھیڑ عمر میں جبھی کلام ہوسکتا ہے جب وہ دوبارہ تشریف لائیں ، یہی انکا معجزہ ہے۔ جو لوگ یہود کی طرح انکے بارے میں بدگمانی اور شبہ میں پڑ کران کے دوبارہ نزول کے منکر ہوجائیں گے اس اشارہ سے انہیں بھی بتایا جارہا ہے کہ وہ قیامت کے قریب دوبارہ ضرورتشریف لائیں گے اور بڑھاپے کی عمر پائیں گے ۔ اسی کی وضاحت ایک اور آیت سے ہورہی ہے۔ وَ اِنَّهٗ لَعِلْمٌ لِّلسَّاعَةِ فَلَا تَمْتَرُنَّ بِهَا وَ اتَّبِعُوْنِ۔) سورۃ الزخرف آیت 61( اور یقین رکھو کہ وہ (عیسی علیہ السلام) قیامت کی ایک نشانی ہیں ۔ اس لیے تم اس میں شک نہ کرو اور میری بات مانو۔ بہت سے مفسرین نے اس آیت کی تفسیر میں لکھا ہے کہ حضرت عیسی علیہ السلام قیامت کی نشانیوں میں سے ہیں۔ انکی دوبارہ تشریف آوری اس بات کی نشانی ہوگی کہ قیامت قریب آگئی ہے ، اس بات کی تائید صحیح احادیث بھی کررہی ہیں۔قرآن اسکا بھی تذکرہ کرتا ہے کہ قیامت کے قریب اہل کتاب کا انکو دیکھ کر ردعمل کیا ہوگا ؟ ’’وَإِن مِّنْ أَهْلِ الْكِتَابِ إِلَّا لَيُؤْمِنَنَّ بِهِ قَبْلَ مَوْتِهِ الخ النساء 158 اور اہل کتاب میں سے کوئی ایسا نہیں ہے جو اپنی موت سے پہلے ضرور بالضرور عیسی پر ایمان نہ لائے،۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ اور دوسرے صحابہ و تابعین کی بڑی جماعت نے اس کی تفسیر یہ کی ہے کہ جو اہل کتاب حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول کے وقت موجود ہوں گے ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہ رہے گا جو ان پر ایمان نہ لائے۔”(البحر المحیط ج 3 ص 392) (تفسیر بیضاوی ج 1 ص 255) غامدی مکتبہ فکر عقیدہ حیات نزول مسیح کی قرآن و احادیث کی واضح تائید کو جھٹلا کر محض اپنے تفرد میں اپنے گھڑے ہوئے عقیدہ پر بضد ہے۔ اگر انکے اس عقیدہ کے عیسی علیہ السلام کو مردہ آسمان پر اٹھا لیا گیا تھا کو صحیح بھی مان لیا جائے تو سوال یہ ہے کہ اگر انکے عقیدہ کے مطابق واقعی عیسی علیہ اسلام کی لاش آسمانوں پر اٹھائی گئی ہے تو وہ دنیا میں کب آئے گی ؟ حشر کا میدان تو زمین پر لگے گا، اس دن خاتم الانبیاء سمیت سب انسان اپنی انہی قبروں سے اٹھیں گے، کیا عیسی آسماں پر زندہ کیے جائیں گے اور اللہ اور فرشتوں کیساتھ آسمان سے نازل ہوں گے ؟؟؟ قرآن میں اسکی تصریح یا اشارہ کہاں ہے؟ عقیدہ حیات و نزول عیسی کو عیسائیوں سے درآمد شدہ کہنے والے خود ناصرف حیات عیسی کے متعلق نصاری کے عقیدہ پر ایمان لائے ہوئے ہیں بلکہ انہیں الوہیت عیسی کےبھرپور دلائل بھی فراہم کررہے ہیں۔’سکالر اسلام ‘کی دورخی کا یہ عالم ہے کہ ایک طرف صاحب پرانے صحائف میں موسیقی کے تذکرے کی آیات کی تصدیق قرآن میں موجود داؤد علیہ السلام کے زبور پڑھنے کی آیات سے کرتے ہیں اور انہیں قرآن سے موسیقی کا اشارہ کہتے اور پرانے صحائف میں موجود موسیقی کے متعلق آیات کو انکی وضاحت کہہ کر موسیقی کو جائز قرار دیتے ہیں، دوسری طرف نزول عیسی علیہ السلام کے بارے میں انجیل اور قرآن میں موجود واضح دلائل کو ماننے سے انکار کردیتے ہیں ۔ کتاب مقدس کے الفاظ ملاحظہ فرمائیں :’’اورجب وہ زیتون کے پہاڑ پر بیٹھا تھا، اس کے شاگردوں نے الگ اس کے پاس آ کر کہاہم کو بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟اور تیرے آنے اور دنیا کے آخر ہونے کا نشان کیا ہو گا؟ یسوع نے جواب میں ان سے کہا خبردار!کوئی تم کو گمراہ نہ کر دے۔کیونکہ بہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے میں مسیح ہوں اور بہت سے لوگوں کو گمراہ کریں گے۔‘‘ (متی۲۴ :۳۔۵) اَفَرَءَیْتَ مَنِ اتَّخَذَ اِلٰهَهٗ هَوٰىهُ
@syedkazmi6487
@syedkazmi6487 6 ай бұрын
بہت مدلل جواب لکھا ہے آپ نے۔ یہ غامدی صاحب باتیں خوب کرتے ہیں۔
@aslammuhammad2553
@aslammuhammad2553 6 ай бұрын
Gamdi SB ki BAAT main wazan hay Keh Hazrat ESSA ibn e Maryam dubara Nahin aain gay , AAP jnaab gamdi SB ka bian dubara ghaur say aur Kaam Khul kar sunen AAP ku AAP k tamaam sawalun k jawab mill Jaen gay !!! Agar AAP ki aankhun par Patti ( andhay akiday k Malik) Nan banddi hui hui TU !!!
@supportive5715
@supportive5715 5 ай бұрын
1 bhi ek Tu Tum badtameez ho dosra Jo question Ghamdi Sab ny highlight keye hen UN ko answer kr k jawab do na k badtameez lehjy main mukhatib kr k. 1. Hadees kehti Hy k Qustuntunia ki victory k bad Nazool ho ga , q nahe hoa ? 2. Quran kehta Hy qayamat ko Hazrat Esa sy pocha jay ga k kia AP ny educate Kia tha apny followers ko k wo AP ki ebadat kare ? Khuda esy q pochy ga jab k Hazrat Esa dobara tableeg ker k logon ki tasheeh kr chunky hun gy. Mulla aqal sy paidal Hy aur Sab musalmano ko gumrah kr k es level py ly aay hen k sub k sub intiha Pasand ban gy aur dunya sy mar kha rahy hen
@sumaiyakhatoon9136
@sumaiyakhatoon9136 2 ай бұрын
Sahi sawal27 bilkul sahi kaha apne ye liberal logo ko gumrah karne baithe h scholar bankar
@raheelnizamani2020
@raheelnizamani2020 6 ай бұрын
سلامتی اور رحمت ہو آپ پر جاوید صاحب۔۔۔ دین اسلام فطری دین تھا عمل کرنے میں آسان تھا مگر قرآن کو چھوڑ کر یا اپنے فہم سے سمجھ کر مسلمانوں نے دین کو مشکل بنا دیا تھا، آپ کی تشریحات اور قرآن فہمی امت کے اندر پھر سے دین پر عمل کرنے کی استعداد پیدا کریگی۔۔ خدا کا دین ہر کچے / پکے گھر میں داخل ہو کر رہیگا۔۔۔
@riyazriyazlambo8412
@riyazriyazlambo8412 6 ай бұрын
انشاءاللہ
@maghfoorqureshi1785
@maghfoorqureshi1785 6 ай бұрын
1
@rayyanadeem2354
@rayyanadeem2354 6 ай бұрын
Aap comments kar rahay hein, aap apnay mashwaray pai khud bhi Amal karei .
@raheelnizamani2020
@raheelnizamani2020 6 ай бұрын
@@rayyanadeem2354 کونسا مشورہ؟
@zohraimam
@zohraimam 6 ай бұрын
آپ لوگ یہ Comments پڑھ رہے ہیں اس سے نظر خراب ہونے کا زیادہ امکان ہے روز قرآن مجید کی کم از کم ایک آیت سمجھ کر تو لازمی پڑھا کریں اس سے کم از کم آخرت میں اندھا اٹھائے جانے سے بچ جائیں گے ،
@osamaafridi5
@osamaafridi5 22 күн бұрын
Kya Constantinople dobara fatah nahi ho sakta?
@teedurrani
@teedurrani 6 ай бұрын
قرآنِ کریم میں اللہ ربّ العزت نے کئی مرتبہ اس بات کو اپنے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے کہلوا دیا، اے نبی کہہ دیجئے کہ مجھے غیب کا علم نہیں، تو پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو کسی قسم کی پیش گوئیاں کرنے کا اختیار کیسے ممکن ہے۔۔۔ وضاحت فرمائیں
@muhammadwaqas5560
@muhammadwaqas5560 Ай бұрын
بھایئ نبی کا مطلب هے غیب کی خبر دینے والا اور جس ایت کا آپ حواله دیا هے وه ایت پوری پڑھ لے تو اپ کا مسله هو جاۓ گا نبی پر وحی اتی هے وحی کی روشنی میں نبی صلی الله علیه وسلم نے قیامت کی نشانیاں بتائی هے
@teedurrani
@teedurrani Ай бұрын
@@muhammadwaqas5560 السّلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ جی میرے عزیز، انسانوں نے صدیوں کی تحقیق کے ساتھ نبی اور رسول کے طرح طرح کے معنی ایجاد کیے پر آج بھی ان لفظوں کے بنیادی اور حقیقی معنوں میں اختلاف ہے۔۔۔ قرآنِ کریم کا مطالعہ کرنے سے یہ بات بالکل واضع ہے کہ نبی اور رسول حکمِ خداوندی اور قولِ الٰہی کے پابند ہیں۔۔ وہ اپنی طرف سے وحی الٰہی میں کیسی قسم کی ترمیم نہیں کر سکتے، وہ صرف اتنا ہی عرض کریں گے جتنا اُن تک وحی کے ذریعہ نازل ہوا۔۔۔ اور اسی لیے اللّہ ربّ العزت نے یہ بات بالکل واضع کر دی اور کروا دی۔۔۔ اگر آپ غور فرمائیں، اس حقیقت پر کہ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآنِ کریم کی کِسی قسم کی کوئی تفسیر بیان نہیں کی۔۔۔ ؤ اللّہ عالم فی امان اللہ
@sahiwaal27
@sahiwaal27 6 ай бұрын
تفسیر ابن کثیر (ج:۱ ص:۵۷۴)، تفسیر درمنثور (ج:۲ ص:۲۳۸) میں حضرت ابن عباس سے بہ سند صحیح منقول ہے کہ: “جب یہود حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو پکڑنے کے لئے آئے تو اللہ تعالیٰ نے ان کی شباہت ایک شخص پر ڈال دی، یہود نے اسی “مثیلِ مسیح” کو مسیح سمجھ کر صلیب پر لٹکادیا اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو مکان کے اوپر سے زندہ آسمان پر اٹھالیا۔” جیسا کہ اوپر عرض کرچکا ہوں امت کے تمام اکابر مفسرین و مجددین متفق اللفظ ہیں کہ اس آیت کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو صحیح سالم زندہ آسمان پر اٹھالیا گیا، اور سوائے فلاسفہ اور زنادقہ کے سلف میں سے کوئی قابل ذکر شخص اس کا منکر نہیں ہوا، اور نہ کوئی شخص اس بات کا قائل ہے
@sciencefollower
@sciencefollower 6 ай бұрын
سائنسدانوں کے مطابق سورج کی بقایا زندگی 5 عرب سال ھے۔ ابھی تو انسان نے کائنات کے کناروں تک پہنچنا ھے۔ ابھی تو زندگی شروع ہوئی ھے۔ یہ دس نشانیاں سوائے قصے ، کہانیوں اور افسانوں سے زیادہ کچھ بھی نہیں ہیں۔
@rayyanadeem2354
@rayyanadeem2354 6 ай бұрын
I believe that these books of Ahadith should not be considered fault free. They were written by men and contain contradictions, conjecture and are based on hear say. I agree, ...These narrations should always be taken with a grain of salt. But this opinion has got me into trouble a lot so I don't usually express it.
@sahiwaal27
@sahiwaal27 6 ай бұрын
غامدی صاحب نے جو دلیل پیش کی ہے اس سے پہلے آنے والی آیت میں ہے و مکرو ا و مکراللہ۔ واللہ خیر المکرین۔ اور ان کافروں نے (عیسی علیہ السلام) کے خلاف خفیہ تدبیر کی اور اللہ نے بھی خفیہ تدبیر کی۔ اور اللہ سب سے بہتر تدبیر کرنے والا ہے۔ اس تدبیر کی اور پھر اگلی آیت جس کے ایک لفظ کی بنیاد پر غامدی صاحب ساری امت سے عقیدہ میں اختلاف کیے بیٹھے ہیں ‘ کی وضاحت سورۃ النساء آیت 157 یوں کرتی ہے : وَقَوْلِهِمْ إِنَّا قَتَلْنَا الْمَسِيحَ عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ رَسُولَ اللَّـهِ وَمَا قَتَلُوهُ وَمَا صَلَبُوهُ وَلَـٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ اخْتَلَفُوا فِيهِ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ ۚ مَا لَهُم بِهِ مِنْ عِلْمٍ إِلَّا اتِّبَاعَ الظَّنِّ ۚ وَمَا قَتَلُوهُ يَقِينًا ﴿١٥٧﴾ بَل رَّفَعَهُ اللَّـهُ إِلَيْهِ ۚ وَكَانَ اللَّـهُ عَزِيزًا حَكِيمًا ﴿١٥٨﴾ (النساء157،159 پارہ 6) ترجمہ: اور یہ کہا کہ ہم نے اللہ کے رسول مسیح عیسی ابن مریم کو قتل کردیا تھا، حالانکہ نہ انہوں نے عیسی کو قتل کیا تھا ، نہ انہیں سولی دے پائے تھے بلکہ انہیں اشتباہ ہوگیا تھا۔اور حقیقت یہ ہے کہ جن لوگوں نے اس بارے میں اختلاف کیا ہے، وہ اس سلسلے میں شک کا شکار ہیں، انہیں گمان کے پیچھے چلنے کے سوا اس بات کا کوئی علم نہیں ہے، اور یہ بات بالکل یقینی ہے کہ وہ عیسی کو قتل نہیں کرپائے۔ بلکہ اللہ نے انہیں اپنے پاس اٹھا لیا تھا، اور اللہ بڑا صاحب اقتدار، بڑا حکمت والا ہے۔( آسان ترجمۃ القرآن، 157، 158) آیت سے دو باتیں بالکل واضح ہیں ۔ پہلی بات آیت میں وما قتلو“۔۔۔۔”وما صلبو“۔۔۔۔”وما قتلو یقینا کے الفاظ سے ان کے قتل/ موت کی مطلق نفی کی گئی ہے۔ دوسری قتل سے بچانے کا انتظام یہ کیا گیا کہ ” بل رفعہ اللہ الیہ ، بلکہ اللہ نے اٹھا لیا اس کو اپنی طرف”۔ یہاں “بل “کے بعد بصیغہ ماضی” رفعہ” کو لانے میں اس طرف اشارہ ہے کہ تمہارے قتل و صلب سے پہلے ہی ان کو ہم نے’الیہ’ یعنی اپنی طرف اٹھا لیا تھا۔ وکان اللہ عزیزا حکیما ۔ لفظ’ توفی’ کی قرآن سے وضاحت:۔ منکر حدیث، قادیانی اور غامدی آیت ” إِذْ قَالَ اللَّـهُ يَا عِيسَىٰ إِنِّي مُتَوَفِّيكَ وَرَافِعُكَ إِلَيَّ ۔)اٰ ل عمران 55 پارہ 3( میں متوفیک“ سے مطلق ”موت“مراد لیتے ہیں، جبکہ اگر یہاں اس سے موت مراد لے لی جائے تو پھر ہمیں یہ تسلیم کرنا پڑے گا کہ کافروں نے جو عیسی علیہ السلام کو قتل کرنے کی تدبیر کی تھی وہ اس میں کامیاب ہوگئےتھے۔ ۔ !! جبکہ قرآن کہہ رہا ہے کہ بہتر تدبیر اللہ کی ہی رہی’۔ لفظ’توفی’ کی وضاحت کے لیے بھی ہم قرآن سے رجوع کرتے ہیں ۔ 1. اللَّهُ يَتَوَفَّى الْأَنفُسَ حِينَ مَوْتِهَا وَالَّتِي لَمْ تَمُتْ فِي مَنَامِهَا ۖ فَيُمْسِكُ الَّتِي قَضَىٰ عَلَيْهَا الْمَوْتَ وَيُرْسِلُ الْأُخْرَىٰ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى ) الزمر 42 پارہ 24( ترجمہ : اللہ تمام روحوں کو انکی موت کے وقت قبض کرلیتا ہے اور جن کو ابھی موت نہیں آئی ہوتی، انکو بھی انکی نیند کی حالت میں ، پھر جن کے بارے میں اس نے موت کا فیصلہ کرلیا، انہیں اپنے پاس روک لیتا ہے اور دوسری روحوں کو ایک معین وقت تک چھوڑ دیتا ہے۔ اس آیت مبارکہ سے صاف ظاہر ہے کہ ”توفی“بمعنی موت کے نہیں ہیں ،بلکہ ”توفی“موت کے علاوہ کوئی شے ہے جو کبھی موت کے ساتھ جمع ہوجاتی ہےتو کبھی نیند کے ساتھ ۔ اور”حِينَ مَوْتِهَا “کی قید سے بھی یہی معلوم ہوتا ہے کہ ”توفی“ موت کے وقت بھی ہوتی ہے عین موت نہیں ۔جس طرح اللہ تعالیٰ لوگوں کو رات کو “توفی” دیتا ہےاور صبح اٹھ کر لوگ ایک بار پھر زندہ ہوکر اپنے کاموں میں مشغول ہوجاتے ہیں اسی طرح حضرت عیسیٰ علیہ السلام “توفی” کے بعد بھی حیات ہیں اور قیامت سے قبل حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا نزول ہوگا، جسکی وضاحت احادیث میں موجود ہے۔ 2. وَهُوَ الَّذِي يَتَوَفَّاكُم بِاللَّيْلِ الخ (الانعام 60 پارہ 7 ) ترجمہ:وہ ہی ہے جو رات کے وقت تمہاری روح قبض کرلیتا ہے ۔ اس مقام پر بھی ”توفی“موت کے بجائے نیند کے موقع پر استعمال کیا گیا ۔ اگر توفی سے مراد صرف موت ہی ہوتی تو یہاں اسکو استعمال نہ کیا جاتا۔ 3. حَتَّىٰ يَتَوَفَّاهُنَّ الْمَوْتُ الخ (النساء15 پارہ 4) ترجمہ : یہاں تک کہ انہیں موت اٹھا کر لے جائے۔ اگر توفی کا معنی بھی موت تھا تو آگے لفظ ‘موت’ لانے کی کیا ضرورت تھی ؟حقیقت یہ ہے کہ جس جگہ ”توفی “ کے ساتھ موت اور اس کے لوازم کا ذکر ہوگا ۔اس جگہ ”توفی “سے مراد موت لی جائے گی ۔ جیسے ارشاد باری تعالیٰ ہے ۔ قُلْ يَتَوَفَّاكُم مَّلَكُ الْمَوْتِ الَّذِي وُكِّلَ بِكُمْ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُمْ تُرْجَعُونَ الخ ( السجدة 11 پارہ 21) ترجمہ : تو کہہ قبض کر لیتا ہے تم کو فرشتہ موت کا جو تم پر مقرر ہے پھر اپنے رب کی طرف پھر جاؤ گے۔ اس مقام پر ملک الموت کے قرینہ سے ”توفی “سے مرادموت لی جائے گی ۔ اسی طرح قرآن میں دوسرے انبیاء کی موت کا جہاں کہیں تذکرہ ہے وہاں موت کا لفظ استعمال فرمایا گیا ۔ نبی علیہ السلام کے لیے انک میت وانہم میتون، افائن مت فہم الخالدون اسی طرح سلیمان علیہ السلام فلما قضینا علیہ الموت ما دلھم علی موتہ ۔ ۔ جبکہ عیسی علیہ السلام کے لیے رفع اور توفی استعمال کیا ہے۔اور توفی جیسا کہ اوپر دی گئی آیات کی مثالوں سے ظاہر ہے جسمانی موت کے لیے وہاں استعمال ہوتا ہےجہاں اس کے ساتھ موت کے لوازمات کا بھی ذکر کیا جائے جبکہ غامدی صاحب کی پیش کی گئی آیت میں اس لفظ کے بعد موت کی کسی علامت کا تذکرہ کرنے کے بجائے قرآن کی دوسری آیت کی ہی تائید میں رافعک کا ذکر ہے، یہی بات فَلَمَّا تَوَفَّیْتَنِیْ كُنْتَ اَنْتَ الرَّقِیْبَ عَلَیْهِمْ میں بھی ہے۔اس ساری تفصیل یہ واضح ہے کہ عیسی علیہ السلام کے متعلق غامدی صاحب کے عقیدہ کو قرآن بھی غلط قرار دے رہا ہے۔ غامدی صاحب محض ایک ذومعنی لفظ کی بنیاد پر عیسی علیہ السلام کی وفات کا عقیدہ گھڑتے ہیں پھر جسم اوپر اٹھائے جانے کا واضح قرآنی اشارہ نظر آتا ہے تو لاش کو بھی آسمانوں پر اٹھانے لینے کی وجہ گھڑ لیتے ہیں کہ جی سرپھری قوم کہیں اسکی توہین نہ کریں اور یہ منصب رسالت کا ناگزیر تقاضا بھی ہے۔ ۔ شاید انکے علم میں نہیں کہ یہود نے زکریا ، یحیی علیہ السلام اور بنی اسرائیل کے دوسرے ہزاروں نبی کس بے دردی سے شہید کیے تھے ، حیرت ہے اس اس سے منصب نبوت یا شان الہی میں کوئی فرق نہیں آیا ؟ آسان اور سادہ سی بات تھی کہ یہود نے مل کر عیسی علیہ السلام کو قتل کرنے کی تدبیر کی ، اللہ نے اسکو ناکام بناتے ہوئے عیسی کو زندہ سلامت اپنی طرف اٹھالیا۔ غامدی صاحب نے اپنے تفرد میں اس واضح اور متفقہ عقیدہ کی بھی عجیب کھچڑی بنا کر رکھ دی۔
@raheelnizamani2020
@raheelnizamani2020 6 ай бұрын
غامدی صاحب نے کمال استدلال پیش کیا ہے امت کے اس پورے مقدمے کا، آدم علیہ سلام سے قیامت تک پیدا ہونے والا کوئی انسان یونہی بیکار نہیں پیدا کیا گیا اپنے رب کی تاکید سن کر اور رب کو ایک وعدہ دے کر آیا ہے، مسلمانوں کو چاہئے کہ وہ مسیح و مہدی کا انتظار چھوڑ کر محمد علیہ سلام کے کردار افعال و اعمال کو اپنا کر مسیح و مہدی بننے پر اپنا پورا زور لگائیں۔۔
@abdar-rahman6965
@abdar-rahman6965 6 ай бұрын
ایت ۴:۱۵۷ کے یہ الفاظ" بلکہ انہیں اشتباہ ہوگیا تھا" وَمَا صَلَبُوهُ وَلَـٰكِن شُبِّهَ لَهُمْ سو فیصد ثابت کرتے ہیں کہ نبی عیسی کو صلیب پر چڑھایا گیا مگر مرنے سے پہلے انہيں صلیب سے اتار لیا گیا لہذا وہ مصلوب نہیں ہوئے کروسی-فائی نہیں ہوئے۔ قران میں ۲۵ ایات میں لفظ وفات، موت کے لیے استعمال ہوا ہے اور وہی لفظ وفات ۵:۱۱۷، ۳:۵۵ میں نبی عیسی کی موت کے لیے استعمال ہوا ہے۔ قران میں بات بالکل صاف ہے اور کسی شک کی گنجائش ہی نہیں ہے مگر تم جیسے لوگ، مرزا قادیانی سے بھی بڑا فراڈ ہیں جو چرچ کے من-گھڑت قصے کو سپورٹ کرنے کے لیے قرانی ترجمہ کی تحریف کرتے ہیں۔ قران میں عیسی مر چکے ہیں اور مردے واپس نہیں اتے۔ قران کو سمجھو، من-گھڑت احادیث اور ملاؤں کی اندھی تقلید مت کرو
@saminasattar4623
@saminasattar4623 5 ай бұрын
But Dajjal has not appeared
@abidshah1940
@abidshah1940 5 ай бұрын
Then Imam Mehdi won't come and Isa in maryum won't pray in Kabbah. Cross won't be broken. World won't see blood shed of Dajjal and its followers. Jews or Zionists won't meet their punishments. Christians won't realise the real message. I thought judgment day is mere for individuals dealings and hell and heaven decisions.
@NoorEImanNetwork
@NoorEImanNetwork 10 күн бұрын
Nuzool E Isa A.S Ko Jhuthlane Ka Matlab Hai Saikdo Sahih Hadeeso Ko Jhoothlana ,Sabka Apna Aqida Apni Aqli Daleelein
@roshankhan190
@roshankhan190 6 ай бұрын
سورہ النساء آ یت 159 میں نزول مسیح کا ذکر ہے سورہ الزخرف آ یت 61 اور 63 میں نزول مسیح کا ذکر ہے۔ سورہ النساء آ یت 172 میں ان کے بندہ ہونے میں عار نہ ہونے کا ذکر ہے سورہ المائدہ آیت 110 میں ان کے دو بار خطاب کا ذکر ہے یعنی گود میں اور ادھیڑ عمر کی حالت میں ۔ سورہ مریم آ یت 31 اور 33 کے مطابق عیسیٰ علیہ السلام نزول قرآن کے بعد بھی زندہ بیان فرما رہے ہیں قرآن کریم میں لکھا ہے عیسیٰ علیہ السلام کی مثال اللّٰہ کے ہاں آدم کی سی ہے( آل عمران 59) سوائے نزول کے آدم کے ساتھ کوئی شے مشترک نہیں ۔ انی متوفیک کا مطلب ہے بیشک میں ہی تیرا وقت( عمر) پورا کرنے والا ہوں گا اور تجھے اپنی طرف اٹھانے والا ہوں(آ ل عمران 55) موسیٰ کاذکر الزخرف کی آ یت 46 میں جبکہ عیسیٰ کاذکر 57,58,59,61 اور 63 میں ہے۔ وہ بطور رسول آئیں گے سورہ آل عمران 49 میں اور بطور عبد سورہ الزخرف آیت 59 ،
@rayyanadeem2354
@rayyanadeem2354 6 ай бұрын
AAP ne kaha k Adher Umar ka zikr hai. Zara abhi 50,60 saal pehlay chalay jaey. 30 saal ki Aurat aur Mard Adher umar tasawwar kiye jatay thay. Abhi 80 ki dihai tak 30,33 saal k mard ki Aulad Jawan hoti thi. 18 saal ka larka, poori tarah shaadi k qabil samjha jata tha. Ye tou waqt k saath hua hai k hum 18 saal k mard o aurat ko baccha samajhtay hein aur adher Umar bhi tabdeel hoti jati hai. Warna abhi kuch dihaaio pehlay tak 30 ,35 saal Adher umari mein aatay thay, matlab, middle age. Aur agar average age 60 ,70 years hai tou yehi middle age banti hai.
@rayyanadeem2354
@rayyanadeem2354 6 ай бұрын
You are such a liar.... There is no mention of the "second coming of Hazrat Eissa in the whole of surah Nisa. Only how he was a man and prophet of Allah ,born of Hazrat Maryam. "
@rayyanadeem2354
@rayyanadeem2354 6 ай бұрын
And Surah Az zukhraf mein Hazrat Musa ka zikr hai ,Hazrat Eisa ka nahein. Bas Allah ne Ye kaha hai k pehlay bhi bohat se Ghaib batanay walay (rasool aur paighambar) bhejay hein.
@roshankhan190
@roshankhan190 6 ай бұрын
​@@rayyanadeem2354 بھائ الزخرف کی آ یت 57 میں جو ابن مریم لکھا ہے وہ عیسیٰ ہی ہے ۔ پھر ایت 59 ان ھو الا عبد انعمنا علیہ وجعلنہ مثلاً لبنی اسرائیل 0 وبطور عبد بنی اسرائیل کے لئے اور آ ل عمران آیت 49 میں بطور رسول بنی اسرائیل کی طرف و رسولا الی بنی اسرائیل دو بار یعنی فی المھد وکھلا ( آ ل عمران 46)
@roshankhan190
@roshankhan190 5 ай бұрын
اور کتنے ثبوت چاہئیں مسٹر non liar.
@mohamad-ul1qy
@mohamad-ul1qy 6 ай бұрын
Is goonge behre muashre ko ap n sahee raste buta dia mugur ye sumujte nuhi.
@qqq2001pk
@qqq2001pk 2 ай бұрын
Qustuntunia will be lost and recaptured again
@YouTubTroLex
@YouTubTroLex Ай бұрын
19:11 Quran me to Dajjal ka bhi nuzul ni ha, Yahoodio ko jagah jagah discuss kia par dajjal ka ziker tak ni, Ghamidi sahb osy pee gaye or Hazrat esa k nuzul ka inkar kar dia NauzbilAllah, bohat ghair pukhta tehqeeq ha apki or gumrah kun aqeedah he ye.
@MuhammadTariq-gw1fb
@MuhammadTariq-gw1fb 6 ай бұрын
مرشد میں آپکا فین ہوں لیکن اس مسلئے پر آپ رجوع کریں
@The.Alchemiest
@The.Alchemiest 6 ай бұрын
اپنی صرف ایک بات کو ثابت کرنے کے لیے حدیث کو غلط قرار دینے پر تُلے ہوئے ہیں ، سوری ڈاکٹر صاحب ، بہت کمزور دلائل دیئے ۔
@bapu8984
@bapu8984 6 ай бұрын
Sahi kaha aapne. Ye munkire hadis hai 😢
@zohraimam
@zohraimam 6 ай бұрын
ہمارے یہاں ہوتا آیا ہے کہ اچھوں کو برا کہتے ہیں ' اللّٰہ تعالیٰ غامدی صاحب کی حفاظت فرمائے آمین ​@@bapu8984
@abdar-rahman6965
@abdar-rahman6965 6 ай бұрын
All hadiths are fabricated because Rasool + 04 Caliphs + Sahaaba left behind No hadiths تمام احادیث من گھڑت ہیں
@AwaisAwais-sg3wn
@AwaisAwais-sg3wn 5 ай бұрын
Shi hadith kia hey ye bhi bta dien?
@abdar-rahman6965
@abdar-rahman6965 4 ай бұрын
@@bapu8984 قران 6:114، 5:44 کے مطابق، جو بندہ منکر-حدیث نہیں ہے وہ مشرک کافر ہے، رسول اور چار خلفاء بھی منکر-حدیث تھے۔ انہوں نے احادیث پر پابندی لگا رکھی تھی
@sahiwaal27
@sahiwaal27 Жыл бұрын
Allah is ko hidayat dy bahot bari gumrahi or kufria aqeda hy is ka
@Boooooring349
@Boooooring349 11 ай бұрын
Apkay paas Kia saboot hei
@mazharabbas1459
@mazharabbas1459 10 ай бұрын
کیا بکواس کر رہے یو ؟
@aqeelmeer4157
@aqeelmeer4157 9 ай бұрын
Dolly shah k cohy ho tm Bhai aqal kro or gour kro.
@mojudpathan4903
@mojudpathan4903 9 ай бұрын
Sachi baate achhi nahi lagti tumhe kahaniya hi pasand hai lagta hai
@sahiwaal27
@sahiwaal27 9 ай бұрын
@@Boooooring349 kzbin.info/www/bejne/rKrHZ6aPo7yebZYsi=PZnNGeoJLV4CKU64
@abidaqayyum9390
@abidaqayyum9390 Жыл бұрын
جزاک اللہ خیر
Palestine - Hamas - Israel- Innocent lives- Gaza - War | Javed Ahmed Ghamidi
22:26
Find Islamic knowledge
Рет қаралды 102 М.
ЗНАЛИ? ТОЛЬКО ОАЭ 🤫
00:13
Сам себе сушист
Рет қаралды 3,4 МЛН
Smart Sigma Kid #funny #sigma
00:14
CRAZY GREAPA
Рет қаралды 84 МЛН
黑的奸计得逞 #古风
00:24
Black and white double fury
Рет қаралды 28 МЛН
Reality of Sufis' Experiments  | صوفیہ کے تجربات کی حقیقت | Javed Ghamidi
39:40
Ghamidi Center Of Islamic Learning
Рет қаралды 45 М.
Response to 23 Questions - Part 27 - Return of Jesus ( Nazul e Massih (A.S) - Javed Ahmed Ghamidi
47:01
New Jersey Event 2022 | Q/A with Javed Ahmed Ghamidi
1:38:43
Ghamidi Center Of Islamic Learning
Рет қаралды 277 М.
Complete Islamic Debate | Dr Israr Ahmad vs Javed Ahmed Ghamdi | Dr Israr Ahmed
1:15:54
ЗНАЛИ? ТОЛЬКО ОАЭ 🤫
00:13
Сам себе сушист
Рет қаралды 3,4 МЛН