Рет қаралды 8
رپورٹ مدثر چوہدری
ممتاز دانشور ، شاعر،محقق اور قائد مصطفائی برادری ڈاکٹر محمد ظفر اقبال نوری کی تازہ تصنیف" علامہ اقبال اور رد قادیانیت"کی تقریب رونمائی نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں منعقد ہوئی ، جس کے مہمان خصوصی قائد صحافت اور پی ایف یو جےکے صدر افضل بٹ تھے،جب کہ ممتاز صحافی دانشور ڈاکٹر زاہد حسن چغتائی، ڈاکٹر گل احمد، ڈاکٹر حمزہ مصطفائی ، محمد ممتاز محقق محمد اسلم الوری ، پروفیسر ڈاکڑ سید اکمل شاہ نے کتاب پر اپنی گراں قدر آراء کا اظہار کیا۔ ادارہ سخن گر کے روح رواں آفتاب نئیر صدیقی نقیب تقریب تھے۔ڈاکٹر ظفر اقبال نوری نے بتا یا کہ یہ کتاب دراصل ایک مقالہ تھا جو بہت پہلے علامہ اقبال پہ الزامات پر مشتمل اخباری مضمون کے رد میں لکھا گیا تھا۔ اور اب قادیانیوں کو کافرقرار دینے کی گولڈن جوبلی کے موقع پر اسے کتابی صورت میں اشاعتی ادارے سخن گر نے شائع کیا۔ قادیانی اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرکے نوجوان نسل کو گمراہ کر رہے ہیں،اقبال نے نہ صرف اپنی شاعری میں قادیانیت کو رد بلکہ اپنے خطبات اور نثر میں بھی ان کی مکمل سرکوبی کی تھی۔ ، پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ ڈاکٹر ظفر اقبال نوری سے بہت کچھ سیکھا ہے وہ ہمارے قائد ہیں ، انکو موجودہ مقام تک پہنچانے میں عشق رسول ِؐ کا اہم کردار ہے،اگر آپکا عشق سچا اور یقین کامل ہو تو انسان منزل مقصود پر پہنچ جاتا ہے،دیگر مقررین کا کہنا تھا کہ ختم نبوت پر ڈکیتیوں کا سلسلہ ابھی تک جاری ہے، اس کتاب میں اقبال پر لگائے جانیوالے الزامات کی زور دار تردید کی گئی ہے،اس کتاب نے تحقیق کے نئے در وا کئے ہیں، کتاب میں یہ بات واضح کی گئی ہے کہ قادیانی آستین کے سانپ ہیں جو مسلمان ہونے کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کو نقصان پہنچا رہے ہیں،یہ کتاب لکھنا وقت کی ضروت تھی تاکہ نسل نو کو ان کی سازشوں سے آگاہ کیا جا سکے،گو کہ پاکستان میں قادیانیت کا سرکچلا گیا ہے مگریہ دنیا بھر میں مافیاء بن چکے ہیں، انہیں بےنقاب کرنا میڈیا کی ذمہ داری ہے۔