A Very Fine Ghazal Performed Live By One & Only Iqbal Bano at Lok Virsa Studios.
Пікірлер: 5
@WonderingFalcon-bx8er3 ай бұрын
such a great effort
@zainazhar88877 ай бұрын
سب پیچ و تابِ شوق کے طوفان تھم گئے وہ زلف کھل گئی تو ہواؤں کے خم گئے ساری فضا تھی وادیِ مجنوں کی خواب ناک جو روشناسِ مرگِ محبت تھے، کم گئے اب جن کے غم کا تیرا تبسّم ہے پردہ دار آخر وہ کون تھے کہ بہ مژگانِ نم گئے اے جادۂ خرامِ مہ و مہر، دیکھنا تیری طرف بھی آج ہَوا کے قدم گئے وحشت سی ایک لالۂ خونیں کفن سے تھی اب کے بہار آئی تو سمجھو کہ ہم گئے میں اور تیرے بندِ قبا کی حدیثِ خاص نادیدہ خوابِ عشق کئی بے رقم گئے ایسی کوئی خبر تو نہیں، ساکنانِ شہر دریا محبتوں کے جو بہتے تھے، تھم گئے عزیز حامد مدنی
@malikaliraza55102 жыл бұрын
Legend RIP
@mughni12342 жыл бұрын
please share saiyyan chaudhry program from loke virsa 1987