Assalamu alaikum hafiz sahab ki kitaab wujood e bari ta'ala aur dr israr ka nazariya wahdat ul wujood ka pdf link send kar dijiyega
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
@abdulmajeedganaie7192 ай бұрын
@altafkallu434224 күн бұрын
بہت علمی گفتگو،ھمارے علم میں اضافہ ھوا۔
@mehersgarden697815 күн бұрын
اللہ ہمیشہ سے ہے۔نہ ابتدا نہ انتہا۔ نہ کمی نہ زیادتی نہ تبدیلی
@syedkazmi6487 Жыл бұрын
Very correct and I don’t understand why people and most Ulema and scholars try to defend this idea which was not even discussed or practiced by our beloved prophet Mohammed ﷺ and his companions or the their followers.
@khurshidahmed99222 жыл бұрын
واجب اور ممکن ، فلسفہ اور منطق کی بھول بھلیوں میں الجھنے کے بجائے کیا اتنا کافی نہیں کہ اللہ واحد ہ لا شریک ، وہی وجود حقیقی ، خالق و باری ، اور یہ سب کائنات اس کی مخلوق اور خلقت ، جو عارضی اور فانی ھے۔۔۔
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
Jzakallha boht ilmi goftgo ha allha Pak apky ilm me or izafa kry Dr Hafiz Muhammad is great
@magrayfayaz1478 Жыл бұрын
Beautiful lecture
@SardarzadaSahir Жыл бұрын
Great debate❤❤❤
@trustinalqadir29827 ай бұрын
Jazak Allah khairan sir
@humayunpiracha13 ай бұрын
Please record a series of lecturers on history of Sufism and its philosphies.
@syedkazmi6487 Жыл бұрын
Very well explained I don’t know why I like to listen often to better understand. But some of the terms are difficult to understand which seems to be have very deep meaning
@Shanshab-j8r Жыл бұрын
Jazakallah dr shab
@qamerul-haq6474 Жыл бұрын
Asalam u alakum Dr hafiz mohmmad zubair , jazakallah , Allahtaala aap ka ilm ma izafa karay , Aamin , Aap na jo shah wali u'll ah ke misal de is sa miltee he ak misal ma na sh.Ibn e arabi pa ak chote kitab ma parrhe ka , Qurbani ke jo yaad ha hazrat Ismael ( A.S ) ke , ibn e arabi ye kahtay hen , " jis na Qurbani de ( hazrat Ismael ( A.S ) , jo qurban huaa ( govt or sheep ) , aor jis na qurbani talab ke Maazallah Allahtaala , sab ak he thay , naql e kufur , kufr na baashad , shukriya .
@mdsaghir26257 ай бұрын
Allah hi har chij ka khalq hai,aur malik hai,,
@mohammedilyas23905 ай бұрын
جزاک اللہ خیر بہت اچھی گفتگو ہے
@khalidhashmi88223 жыл бұрын
ایک آسان ترین عام فہم بات ۔ ساری کائنات کی ہر چیز اللّٰہ کی صفت حیی سے زندہ اور قیوم سے قائم ہے۔ اللّٰہ حیی ہے حیی وہ ہوتا ہے جو اپنے زندہ رہنے میں کسی کا محتاج نہ ہو اور جس کے بغیر کوئی زندہ نہ رہ سکتا ہو۔ اللّٰہ قیوم ہے قیوم وہ ہوتا ہے جو اپنے قیام میں کسی کا محتاج نہ ہو۔ اور جس کے بغیر کوئی زندہ نہ رہ سکتا ہو۔ اس لیئے ہر وجود میں اللّٰہ کی صفت قیوم موجود ہے جس سے وہ قائم ہے۔ اور ہر زندگی اللّٰہ کی صفت حیی سے زندہ ہے۔ اس لیئے ہر چیز اللّٰہ کی شاھد ہے۔ اور ہر چیز میں خدا موجود ہے۔ لیکن ہر چیز خدا نہیں ہے۔ لیکن خدا سے جدا بھی نہیں ہے۔ خون کے سیل ہوں یا ریت کے ذرے، درختوں کے پتے ، کوئی بھی وجود ایسا وجود ہو نہیں سکتا جس میں خدا موجود نہیں ہے، چاہیے صفاتی۔ کسی بھی چیز کی بیس پر چلتے جائیں تو ہر چیز اپنے خالق سے ملاتی ہے۔ اپنے خالق کی مشہود ہے ۔ ہر چیز میں اس کا خالق نظر آتا ہے۔
@abdulrauf33932 жыл бұрын
گڈ
@iqbalahamedinamdar582Ай бұрын
Masha Allah Bahut Khoobsurat Izhar Hai
@waleedahmed70774 жыл бұрын
ڈاکٹر صاحب کشف الہام وحی پہ بھی لیکچر دیں آپ۔۔۔۔۔
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
@AnasKhan-xg3iy3 жыл бұрын
Hafiz sahab plz reply zror kryiga ye Btaden bs ke sbb in logon ko pta kahan se lg gyin ke kya hua tha rasool as ne to esa kch nii btadia too in he kya pta ke Allah ne kaise kya kiya
@mjsajjad7713 Жыл бұрын
Meharbani kar ke audio ka khas khayal rakhe taki baat puri samaj me aye, shukriya
@Evkayne3 жыл бұрын
Mashalllah
@abubakartahami94194 жыл бұрын
Es ky pehly episode link bej de
@ibrarhasnain32414 жыл бұрын
Ye video jis par base hai us pichli video ka link bej de
@ShahidMehmood-qs1on Жыл бұрын
I'm Big FAN of Hafiz ZUBAIR
@AmmarBakhsh4 жыл бұрын
Very well done
@esseandessence44215 жыл бұрын
There is only One Existence whetherby all things which Exist, exist. Existence is the Attribute of God and Only of God. There is a relation of this only Existence to each and Every Existent. There is only one Existence by which all Existent do Exist.On the contrary The dogma of "The plurality of Existences" states That each and every Existent has an Existence of its own. That is that if there are two mutually distinct existent then there respective existences are also Distinct. One the contrary according to the " Unity Of Existence" The only Existent which Exist with its own Existence is the Necessary Existence and all the other Existents Exist with out Existences. It does not say that the Existents with out Existences exist in the Essence of the Existent which exists with Existence.
@AsifAltafGanie2 жыл бұрын
What is your qualification in deen,knowledge
@razatausif11733 жыл бұрын
Asslam alaikum... baraye karam ek video ibnul arabi k aqaid or aise hi tamam bade aulmao k aqaid ko batYe
@saliksayyar9793Ай бұрын
Did Ibn Arabi use the term Wahdut ul wajuud, or did he just present the idea?
@abubakartahami94194 жыл бұрын
Plz es ky pehly episode ka link bi bej de?
@mdamnullaha45013 жыл бұрын
Better to be in touch quoran , Hadees and only explanation delivered,and divelged by authentic ulema ,hasto be accepted
@hafeezkirmani21722 жыл бұрын
Assalam Alaykum.. Jin khayalat ko ba aasaani seedhe sade alfaaz mein pesh kiya ja sakta thaa unko bila sabab pecheda bnaya gya hai. Jis tarah ibn Arabi ne seedhee baton ko nai nai ghair zaroori istilahaat ka istimaal karke, moamma bana kar shohrat haasil kee hai, aap log bhee aisa hi kar rahe hain. Tasawwuf aur us-se milne wale fae-don ko awaam mein aam karne ke liye zaroori hai ke istilahaat ka istimaal kam se kam kiya jaae.
@altafkallu434224 күн бұрын
SIR WHAT IS WAJIB UL WAJOOD.
@saadatali55292 жыл бұрын
if we write in black ink, a paragraph, then you can say paragraph have different words but you also can say that all paragraph writing is black ink.
@atoz75763 жыл бұрын
Alfaz thre easy istimal kar liya kary phr bht zyda clear hoga
@mfaisalfiaz1005 жыл бұрын
Very difficult topic to understand.
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
@mohd.arrashid2 жыл бұрын
سلام علیکم حضرت آپ کی ہر ویڈیوز میں Playback speed کیوں نہیں ہوتا
@ImranAli-nh8oy4 жыл бұрын
شیخ ابن عربی کے نظریہ وحدت الوجود کی بنیاد یہ ہے کہ خالق کے علم میں کائنات تھی جب کائنات بنی ہی نہیں تھی....چونکہ خالق قدیم ہے تو علم بھی قدیم ہوا جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کائنات بھی قدیم ہے اور وجود واحد ہی ہے...... اللہ کا علم کائنات کے physical وجود کے بغیر تھا....تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جب وجود کائنات ہی نہیں تھا تو ..... اللہ اور کائنات کا وجود واحد کیسے ہوگیا..؟؟
@mwaqarwiki12894 жыл бұрын
Jo b taweel kr lo ye sawaal e gumrahi tk le jany k liay kafi hai.
@mujeebkhanofficial84632 жыл бұрын
زبردست
@Evkayne3 жыл бұрын
Masha'Allah
@mirghawas4243 жыл бұрын
KNOWLEGE ORIENTED ANALYSIS THANKS
@haseeburrehman99673 жыл бұрын
ماشاءاللہ
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
@shabbarshah1785Ай бұрын
ایک نظریہ واجب الوجود بھی ہے اس پر بھی روشنی ڈالیں۔
@zubeen10004 жыл бұрын
Aapne jo Dr Israr Ahmad rah ke nazariye per kitaabcha likha hai wo online available hai??
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
@m.jameelchaudhray3 ай бұрын
ابن عربی کے فلسفہ وحدت الوجود کو شرک کہنا غلط ہے یہ ان کے ساتھ زیادتی ہوگی۔۔ ابن عربی اک صوفی تھے اور صوفی علم کاملیت کی طرف ہوتا ہے اور شیخ اکبر محی الدین ابن عربی نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ آپ صلی علیہ وسلم کا علم کا فیض انہیں ملا ہے۔ ہم نے جو پڑھا ہے وحدت الوجود کا فلسفے سب سے زیادہ صحیح ابن عربی کا ہی لگا ۔ باقی یہ کہ ہر انسان کا فہم و ادراک الگ الگ ہوتا ہے۔ امام تیمیہ صوفی نہیں تھے وہ دین کے عالم اور فقی تھے ان کا علم پانچ حواس کا ہے جو غلط ہوسکتا ہے جب کہ ابن عربی کا علم باطنی حواس حاصل کیا ہے۔۔ ڈاکٹر اسرار صاحب بھی عالم دین اور پانچ حواس والے ۔۔
@muftishoaib33833 жыл бұрын
Hafiz shab apka nazrya wrong hai About وحدت الوجود. Can we talk..?
@IK-wp5eq3 жыл бұрын
Please explain your point of view, I am listening.
@muftishoaib33833 жыл бұрын
@@IK-wp5eq ھذہ المسئلۃ من العلم الاجمالی کما قال ملا حسن فی شرح سلم العلوم و ایضا فی القاضی شرح سلم العلوم ۔ Both have written very well about this issue. You once read these books . thanks
@faizantikri82926 ай бұрын
اس پتہ کا خالق کون ھے جس کا اللہ تعالی کو بعد میں معلوم ھوا س سے تو مجھول پتہ کا ھونا اللہ تعالی کے علم ازلی ابدی سے قبل ھونا لازم اتا ھے جسکے لیے ایک اور خداکا ماننا ضروری ھوگاکیوں کہ پتہ یعنی اڈرس کرنا ، اس پتہ کا بھی کوی خالق ھوگا کیوں کہ جب خدا کو بعد میں معلوم ھوا تو دوسرا خدا لازم اییگا اور بات یہ ھے ک اللہ احد، جواب ضرور دیجیےگا
@mazharabbas14594 ай бұрын
یہ کیا بکواس ہے ؟کیا بک بک کر رہے ہو کچھ سمجھ نہیں آئی
@mazharabbas14594 ай бұрын
یہ کیا بکواس ہے ؟کیا بک بک کر رہے ہو کچھ سمجھ نہیں آئی
@haseeburrehman99673 жыл бұрын
Keep it up sir
@khurshidahmed99222 жыл бұрын
شیخ اکبر کے علاؤہ حضرت مجدد نے بھی اپنے مرتبہ ولایت کو مقام نبوت سے بالا تر اور بلند قرار دے رکھا ھے ؟؟
@soodzubair26933 жыл бұрын
Difficult to understand plzz elaborate
@namirjavad61313 жыл бұрын
Is Wahdatul Wujood Shirk !? Mufti Azam America Mufti Muneer Ahmed Akhoon kzbin.info/www/bejne/o3_XYZ1tpa-heLs What’s the reality of Wahdatul Wujood ? Mufti Azam America Mufti Muneer Ahmed Akhoon kzbin.info/www/bejne/i3rMqqiii8R-qrc
@AsifAltafGanie2 жыл бұрын
Yes
@syedkazmi6487 Жыл бұрын
جب ہم ہمارے حضور مصطفی اکرم محمد ﷺ نے اس بارے بلکل نہی بتلائ اور نہ اس باری آپ کے صاحبہ اور نہ طابعین اس پر کوئ چرچہ کیا ہے۔ تو ہم کیا ضرورت پڑھ گئ کہ ہم اس شک اور تفرقہ میں پڑھ جایں۔ یہ سب شیطان الرجیم کا دھوکا اور ہم اس کا شکار ہو رہے ہیں
@esseandessence44215 жыл бұрын
Sir Wahdatul Vujud ki is tashrih ko me nahi samajhta ke vo Ibn Arabi RH he jo aapne pesh kia he. Vahdatul Vujud (Unity Of Existence) ka jo nazaryah Aap ne Shaikh Ibn Arabi ki janib mansub kia he, voh ghalat he aur text ki Adam Tavil per Mabni he. Jab ke Shaikh ke Alfaz har jagah zahiri Ma'ni Fasus mein lena ghalat he. Jab bahs is me ho ke Ibarat ka zahiri mani hon ya tavili mani hoon, to Aap dalail se tavil ka radd karein.Allah ka Ilm La Ain Vala Ghair hain. Ma'lim Ghair ullah he. Martabah Ilm me jo Makhluq nahi balke Balke Makhluq ki Surah Ilmiah he. Makhluq me aur us ki Surat e Ilmiah he. Ma'lim hua Makhluq Khud us Surat e Ilmiah ka Ghair he. Vahdatul Vujud se Ilm Al Bari ka Hadith hona lazim nahi aata. Aap ke bian se Ilm e Bari ka Hadith hona Vahdatul Vujud se sabit nahi hota.
@mwaqarwiki12894 жыл бұрын
Babo ko defend krty krty shirk me na gir jana ap log. In nazryaat ko chorr do basic aqeeda rakho khaliq aur mKhlooq alg alg hain. Jo aam muslman ka concept b yhi hai. Khaliq qadeem hai makhloq hadis hai fani hai. Bus itna concpt e theek hai
@esseandessence44215 жыл бұрын
Vahdatul Vujud hargiz nahi kehta ke Ghairullah Allah ki Dhat (Essence) se Kharij (Exclusion/Extrinsic) nahi. Vahdatul Vujud ki aik Tashrih me Ayan e Thabitah . Hadis Maujud aur Allah ka Ghair hein. Albatta ayan e sabitah us Makhluq ka Ghair he jis ki vo Surat he. Baqi Ibn Arabi ki Tashrih vo hogi jo us ke sharihin ne ki, lughvi mani me un ka lena ghalat he
@sibs88594 жыл бұрын
بھائی اردو میں لکھیں تاکہ کچھ سمجھ آئے شکریہ
@mwaqarwiki12894 жыл бұрын
Ibne arbi ko itba defend krny se behter k un k controversial nazryaat ko chorr do na byan kro . risk na lo
@ndsaqibglt129 күн бұрын
ابن عربی کی یہ بات درست ہے آپکے فہم میں نقص ہے کیونکہ موسی نبی ہو نے کے باوجود اس ولی نبی کے پاس تربیت لینے جاتے ہیں اس سےتو نبوت پر ولایت کو برتری نظرآتی ہے کیوںکہ نبی ولی سے تربیت لیتے نظر آتے ہیں
@abdulkabirshaikh Жыл бұрын
Dr. Sahab aap apni Islah kare.
@AbdullahKhan-s5c10 ай бұрын
But you himself good
@faizantikri82926 ай бұрын
اپ ایک ایسے پتہ کے قایل ھیں کہ جو خدا کے علم سے پھلے تھا تو اس پتے کے خالق کا نام بتا دیں
@ابوعميرغوندوي Жыл бұрын
گمراہی کی طرف لے جانے والی گفتگو خالق مخلوق میں کچھ فرق نہیں بتا پارہے
@ابوعميرغوندوي Жыл бұрын
یہ سب کیا ہورہا ہے کون سا علم ہے قرآن وسنت سے اس کا کیا تعلق ہے.
@AsifAltafGanie2 жыл бұрын
Anything which contradicts quran sunna that thing has to be rejected!
@alihassan-gw7rq3 жыл бұрын
ASLAM ALIAKUM .. DR SB PLZ AP NA AK LECTURE M SHA WALI KO B GHALTH KAH DIA ..AGR M APKA DALAIL KO GHALTH KAH DO TO KIA HARAJ HA,,, HAM KUCH NA THY ALLAH NA BNYA HA ,,,. BAQI AP DR ISRAR SB KO CHOR KAR KISI KO SMJHNA CHN TO BAAT HA ... PLZ AP APNY APKO AHLE HADEES KHATY HAN YAHA AHLE HDEES TO GHAIR MUQALID KAHLWATY HAN,,, PLZ DEFINE
@Tajamulhussain91462 ай бұрын
وحدۃ الوجود مشاہدہ ہے اور مشاہدہ بیان میں نہیں آسکتا ٹکریں مارتے رہیں سوائے کفر وشرک کے کچھ ہاتھ نہیں آئے گا سمجھنے کے لئیے عشق کیجئیے
@iqbalahamedinamdar582Ай бұрын
Ishq karna khud ke ikhtiyar me nahi hai.
@Usmani883 жыл бұрын
غالباََ ابن منصور الحلاج کا اپنا نام حسین ابن منصور الحلاج تھا
@MT-gb2cm3 жыл бұрын
آپ ان مباحث میں جو گفتگو کررہے ہیں بہت جلد آپ کو سلفیہ کی صف سے نکال دئے جائیں گے۔ خاص کر ایسے جملوں کی وجہ سے "صفات نہ عین ذات ہیں نہ غیر ذات ہیں"۔ ◉‿◉ 13:52 پر آپ نے کہا "اللہ کو پتا چلا" يعني پہلے معلوم نہیں تھا، کیا آپ کے نزدیک یہ صوفیہ اس بات کے قائل ہیں؟؟
@shahid786411 ай бұрын
Hafiz zubair sahab ko abi falsafay ka hawa nahi laga ha, wadatul wajood samajna bachun ka kheel nahi ha abi ap ki umer kam ha abi zara sabar rakho.
@khurshidahmed99222 жыл бұрын
کیا علامہ اقبال بھی وحدت الوجود کے قائل تھے ؟ زبور عجم کے شارح پروفیسر یوسف سلیم چشتی (دیوبندی) نے تو علامہ کو اس نظریہ کا مبلغ ثابت کیا ھے ؟؟!
@muhammadnaveed76922 жыл бұрын
Yes !
@fakharmuhammad485111 ай бұрын
جن چیزوں پر انسان مکلف نہیں،اس میں بک بک کی ضرورت کیوں محسوس ھوئ؟؟؟
@mazharabbas14594 ай бұрын
بکواس اور بک بک تو تم کر رہے ہو ۔۔کیا لوگوں کی اصلاح نہیں کرنی چاہے ؟
@muhammadarshad26802 жыл бұрын
حافظ صاحب، شاہ ولی اللہ رحمہ اللہ کا نام ٹھیک pronounce کیجئے، آپ کا طریقہ انتہائی قابل اعتراض ہے،
@AbdullahKhan-s5c10 ай бұрын
What talked? You say
@mazharabbas14594 ай бұрын
کیا حافظ صاحب نے شاہ ولی اللہ کو ڈانگ مار دی ہے ؟
@UsmanLiaquat1 Жыл бұрын
اس صوفیانہ موضوع پر جناب جاوید احمد غامدی صاحب نے بہت تفصیل سے باقاعدہ ان لوگوں کی اپنی لکھی ہوئی عبارات پڑھ کر بتایا ہے اور اسی ضمن میں انہوں نے کہا تھا کہ جو لوگ مرزا غلام احمد قادیانی پر کفر کے فتوے لگاتے ہیں یہاں کیوں خاموش رہتے ہیں؟ اور اس کے بعد انہوں نے اس سارے صوفیانہ مزہب کو اسلام سے بالکل الگ مزہب اور متوازی دین قرار دیا ہے. یہ بات کہ غامدی صاحب نے قادیانیوں کے لیے کوئی تاویل نکالی ہے ایک غلط فہمی سے زیادہ کچھ نہیں. مزید تفصیل کے لیے یہ سالوں پرانی وڈیو لازمی دیکھیے kzbin.info/www/bejne/nXupi5h6hsifn7c
@abdulrauf33932 жыл бұрын
مجدد سر ھندی صاحب اعدام متقابلہ کا لفظ تو لے آئے لیکن اس کو مجھول چھوڑ دیا کہ یہ کیا ھے اور اس کی حقیقت کیا ھے باقی کفر و شرک کے فتوے خدا و رسول کے علاوہ کسی کا منصب نہیں ھے یا مولوی فتوے نہ دیں یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ھونے کا دعویٰ کریں ۔ کیونکہ کفر و شرک دل کا معاملہ ھے اور دل پر فتویٰ نہیں لگتا نیز دین میں زبردستی بھی نہیں بلکہ صرف پیغام پہنچانا ہے بس البتہ سیاست و حکومت الٰہیہ اگر ھو تو بغاوت کی وجہ سے زبردستی کی جا سکتی ھے۔تاکہ نقض امن و امان کے خدشات کا ازالہ کیا جا سکے
@khurshidahmed99222 жыл бұрын
کیا علامہ اقبال بھی وحد ت الوجود کے قائل تھے ؟؟ بلکہ پروفیسر یوسف سلیم چشتی کے مطابق اپنی زندگی کے آخری 8/10 سال اس نظریے کے مبلغ رھے۔(حوالہ زبور عجم کا ترجمہ و تشریح)
@khurshidahmed99222 жыл бұрын
شیخ اکبر ہی نے نہیں ، حضرت مجدد الف ثانی نے بھی مقام ولایت کو مقام نبوت سے اعلیٰ اور بر تر قرار دیا ھے ؟!
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
@khurshidahmed99222 жыл бұрын
مرزا غلام احمد کے مختلف دعاوی کی تحویل تو شاید ممکن ھوتی ، لیکن انکے جانشینوں یا خلفاء نے ان کے ساتھ نبوت کا ایک مکمل انسٹی ٹیوشن بنا لیا۔ مرزا ، ان کی فیملی اور ساتھیوں کے لئے وہی اصطلاحات اختیار کر لیں جو حضور نبی کریم صلعم ، آپ کی ازواج مطہرات اور اصحاب کے لئے مروج تھیں۔ اور مختلف نت نئے احکام کے ذریعے مرزا کو ایک مامور من اللہ نبی قرار دے کر اپنا ایک الگ مزہب (فرقہ نہیں) بنا لیا۔ انھوں نے مرزا کو نبی نہ ماننے والوں کو ، مرزا ہی کے موقف کے مطابق غیر مسلم قرار دے دیا تو مسلمانوں نے انھیں کافر ثابت کر دیا۔۔۔۔
@abdulrauf33932 жыл бұрын
غالب نے کہا تھا کہ بک رھا ھوں جنوں میں کیا کیا کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی صرف الفاظ کا ھیر پھیر ھے پوری حقیقت فقط الفاظ سے کبھی بھی بیان نہیں کی جا سکتی جب تک پورا مشاھدہ نہ ھو اور پورا مشاھدہ کبھی بھی نہیں کیا جا سکتا کیونکہ خالق حقیقی کے پاس ورائٹی اتنی ھے کہ عمر دراز بھی ناکافی ھے لیکن ملاں قاضی پنڈت بڑی جلدی میں ھیں کہ فٹا فٹ سارا کچھ بیان کر دیا جائے کیا پتہ پھر موقع نہ لگے حل صرف یہ ھے کہ ھر مولوی ،پیر آخر میں صرف یہ کہ دے کہ میں یہاں تک سمجھا ھوں اور ابھی مرحلہ شوق طے کر رھا ھوں ۔ کسی نے کیا خوب کہا ھے کچھ کہوں تو تیرا حسن ھو گیا محدود گر خاموش رھوں تو تو ھی ھے سب کچھ
@iqbalmd53083 жыл бұрын
Ibn Arbia Number one in all Sufism .molbi gi goor sy study kro?
@abdulrauf33932 жыл бұрын
قرآن وسنت کی نسبت کا بھی عجیب وغریب چکر ھے یا تو ٹوٹل عربی بولیں جب آپ عربی کا ترجمہ کرتے ھیں تو پھر آپ اپنی فہم کو قرآن و سنت کہ رھے ھوتے ھیں جو درست بھی ہو سکتی ھے اور غلط بھی
@alkkkkkk836917 күн бұрын
My God, the host is so annoying. Keeps interrupting the chain of thought
@alamzebnowshera97662 ай бұрын
ALLAH KO PATA CHALA K MERI ZAAT K SIWA B KOI CHEEZ MOJOOD HE VO UNKE ASMAAYE SIFAAT HAIN. ASTAGHFIRULLAH. YE SSRA BAKWAAS HE. IS BARE MAIN SURAH AL IMRAN AYAAT 7 MAIN MAY MANA KIYA GAYA HE.
@muhammadabdurrehman60624 жыл бұрын
Allah k bndoo Kabi Mashykh ka tariqa sa zikr kr k dakhoo.... phr apni research bayan krna
@mwaqarwiki12894 жыл бұрын
Zikr aur tarika zikr wahi hai jo nabi pak saww ki sunnat mubarka se sabit hain . khud se nikaly gy zikr k tariqy biddat hain
@iqbalahamedinamdar582Ай бұрын
@@mwaqarwiki1289Nabi SAWS tak kya aapki rasayi hai?
@khurshidahmed99222 жыл бұрын
قاتل ، مقتول اور تلوار میں آپ نے جو ایک تعلق اور رشتہ بتایا ھے ، وہ اس ساری کائنات میں ، اس کی تمام موجودات ، تمام اجسام ،تمام اشیاء کے مابین ھے ،کہ وہ سب مادی وجود ہیں اور ایک ہی اللہ واحد کی تخلیق ، مخلوقات اور خلقت ہیں ۔۔۔ گویا ۔نیوٹن کا قانون تجاذب بھی کائنات کی تمام اشیاء کے اسی با ہمی تعلق خاطر (تجاذب) کا شاخسانہ ھے ؟؟؟!
@sonusukkur9982 жыл бұрын
اہلسنت کی اکثریت شیخ اکبر محی الدین ابن عربی علیہ الرحمہ کو ولی اللہ مانتی ہے اس لئے میں بھی اہلسنت کی اجماعی نظریہ کا قائل ہوں کیونکہ میں تو معمولی سے طالب علم ہوں کہ اس پہ کوئی رائے دے سکوں، آپ نے بڑی محنت کر کے ابن عربی کے اصل مصادر سے باتیں بیان کی، لیکن ابن تیمیہ کے کیا عقائد تھے اور ابن حجر عسقلانی، حافظ الذہبی و تقی الدین سبکی اور ان جیسے بہت سے دوسرے فقہاء رحمۃ اللّٰہ نے ابنِ تیمیہ کے عقائد کے بارے کیا کہا ذرا وہ بھی تو بتائیں عوام کو، تاکہ پتا چلے کہ ابن تیمیہ کے وہ عقائد صحیح تھے یا نہیں یا ان سارے علماء نے ان عقائد کو سمجھنے میں غلطی کی، خود ڈاکٹر اسرار احمد صاحب نے ابن تیمیہ کے ان عقائد کے بارے میں اجمالاً کیا کہا ہے وہ بھی بتائیں جس طرح ابن عربی کے بارے میں میں ڈاکٹر اسرار صاحب کی رائے بتائی آپ نے۔
@nisarshaikh7807 Жыл бұрын
نبیﷺ کی وفات کے 600 سال بعد شیخ محی الدین ابن عربی نے صوفی ازم کی بنیاد ڈالی اور وحدت الوجود کا فلسفہ لکھا۔ اللہ تک رسائی حاصل کرنے کےلئے ( فنا فی الشیخ - فنا فی الرسول - فنا فی اللہ ) کی نیء ڈزائن پیش کی۔ پھر کیا تھا دیکھتے ہی دیکھتے انڈیا بنگلہ دیش پاکستان اور افغانستان میں موجود چشتیہ قادریہ غوثیہ سہروردیہ نقش بندیہ جنیدیہ وغیرہ سلسلے والے سارے بزرگ ولی بن گئے ٹھیک ہے۔ لیکن جس راستے پر چل کر یہ لوگ ولی بنے وہ فنا فی الشیخ والا راستہ نہ قرآن کا فلسفہ ہے نہ نبیﷺ کی کوئی حدیث ہے۔ یہ تو سراسر شیخ محی الدین ابن عربی کا اپنا خودساختہ فلسفہ ہے۔ جو لوگ غیر نبی کے فلسفہ پر چل کر ولی بنے ہیں ان کی ولایت والی ڈگری پر سوال تو بنتا ہے۔ صوفی ازم بھی ایک ازم ہے۔ جیسے بدھ ازم، جین ازم- پارسی ازم - سِکھ ازم - ٹھیک ویسے ہی صوفی ازم بھی ہے۔ صوفی مذہب چونکہ ایک ازم ہے اس لئے صوفی مذہب کے اپنے اصول اور ضابطے ہیں اور فلسفہ بھی ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت ( وحدت الوجود ) کے فلسفہ پر کھڑی ہے صوفی مذہب کے اس فلسفہ کے مطابق خالق اور مخلوق میں کوئی فرق نہیں ہے۔ حضرت بایزید بسطامی فرماتے ہیں کہ خالق اور مخلوق ایک ہی زات کے دو جلوے ہیں۔ اس لئے صوفی مذہب میں ( اللہ اور بندہ ) والا رشتہ نہیں ہوتا ہے بلکہ یہ رشتہ ( کُل اور جُز ) کا رشتہ ہوتا ہے۔ جس طرح پانی کا قطرہ سمندر کا جُز ہوتا ہے ٹھیک ویسے ہی ہر انسان اللہ کا جُز ہوتا ہے۔ اسے وحدت الوجود کا فلسفہ کہتے ہیں۔ وحدت الوجود کے فلسفہ کو ہندی مراٹھی میں अद्वैत वेदान्त का सिद्धांत کہتے ہیں۔ اور انگریزی میں Non dualism theory کہتے ہیں۔ دھیان رہے کہ وحدت الوجود کا فلسفہ دنیا کے سارے مزہب میں پایا جاتا ہے۔ وحدت الوجود صوفی مذہب کا کلمہ ہے۔ اس کلمہ کے مطابق صوفی مذہب میں عاشق ( بندہ) اور معشوق ( اللہ) میں فرق کرنا شرک ہے۔ اور دونوں کو ایک ماننا توحید ہے۔ لہزا اس کلمہ کے مطابق صوفی مرتا نہیں ہے بلکہ اس کا ( وصال ) ہوتا ہے یعنی وصال کے بعد صوفی اپنے ہی وجود سے جا ملتا ہے۔ اس لئے صوفی بزرگ کے یومِ وصال پر ان کا عرس منایا جاتا ہے۔ عرس کا مطلب صوفی بزرگ کی اللہ سے شادی کی سالگرہ۔ کشف المحجوب یہ صوفی مذہب کی بایٔبل مانی جاتی ہے۔ اس کتاب میں وحدت الوجود کا فلسفہ بڑی تفصیل کے ساتھ بیان ہوا ہے۔ اس موضوع پر بات کرتے ہوئے حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری لکھتے ہیں - " جیسے زید کا ہاتھ زید نہیں لیکن زید سے جدا نہیں ٹھیک ویسے ہی ( بت خدا نہیں مگر خدا سے جدا نہیں ) وحدت الوجود نظریہ کی مخالفت میں آسمان سے آیتیں نازل ہوئی ہیں۔ مثال کی طور پر قرآن سورہٴ الزخرف آیت نمبر 15 - ترجمہ - یہ سب کچھ جانتے ہوئے اور مانتے ہوےء بھی ان لوگوں نے اس کے بندوں میں سے بعض کو اس کا جُز بنا ڈالا۔ حقیقت یہ ہے کہ انسان بڑا احسان فراموش ہے۔ صوفی مذہب کی عمارت شیخ محی الدین ابن عربی کے وحدت الوجود کے فلسفہ پر کھڑی ہے اور دوسری طرف اسلام کی عمارت نبیﷺ کے واحدہٗ لا شريك کے فلسفہ پر کھڑی ہے۔ حوالہ کتاب -تصوف کی مشہور کتاب📕 " فلسفہ وحدت الوجود " ہمارے مفتی مولوی( وحدت الوجود ) کو صحیح العقیدہ مزہب مانتے ہیں اور ( واحدہٗ لا شريك) والے فلسفہ کو بد عقیدہ اور بد مذہب مانتے ہیں۔ یہ سچائی لوگوں کو بتانا چاہیےء۔ حو
@smsaifullah45592 жыл бұрын
شهود کے ش کو پیش
@warraichwarraich19318 ай бұрын
وحدت الوجود کا مطلب کیا ایک وجود ہے بس؟کیا اللہ کا کوئی وجود ہے؟وحدت الوجود سے تو اس طرح ایک وجود ثابت ہوتا نظر اتا ہے ۔۔اللہ تو پاک وجود سے۔میرے خیال میں وحدتِ الوجود کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے ہر چیز کے قاائم ہونے میں ایک اللہ کی قدرت اور مرضی ہے وہی سب سسٹم چلا رہا ہے۔سووج کی روشنی نظر نہیں آتی دوسری چیزوں کو روشن کر دیتی ہے۔۔۔اسی طرح ذات باری تعالٰی ہی سارے نظام کو چلا رہی ہے۔۔۔لیکن نظر نہیں آ رہا خدا۔۔۔۔۔کیوں کہ اللہ وجود سے پاک ہے وحدت الوجود سے ایک وجود ثابت ہوتا ہے جس سے اللہ پاک ہے۔۔۔ایات متشابہات کا حوالہ دے کر لوگ ثابت کرتے ہیں اللہ سب کے اندر ہے حالانکہ ایت متشابہات پر عقیدہ بنانا درست نہیں اس پر یقین رکھنا ہے یہ رب کی طرف سے ہے۔۔۔اصل چیز ہے شریعت پر عمل۔جس کا حکم دیا گیا ہے۔آیات محکمات۔۔۔
@iqbalahamedinamdar582Ай бұрын
Ek Allah jo ginti me aata ho aur ginti me aane ke liye wajood ka hona laazim hai ,
@ghulamrabbani12182 жыл бұрын
PAGAL, PAGAL HI HOTAY HAIN , INMEIN KOYEE FARQ NAHIN HOTA.
@smsaifullah45592 жыл бұрын
آپ ننگے سر کیوں ؟
@gulshan-e-azhar1344 Жыл бұрын
شاید آپ کے سر پہ چڑھ گئ ہے
@mazharabbas14594 ай бұрын
کیا ننگا سر ستر میں داخل ہے ؟
@alibaba40thvs7 ай бұрын
Daobandis kuffar mushrikeen...
@mwaqarwiki12894 жыл бұрын
Astaghfir ALLAH
@niazmuhammad3530 Жыл бұрын
Ye debate hi bakwas he
@mudasirbashir5736 Жыл бұрын
Astagfirullah
@AbdullahKhan-s5c10 ай бұрын
You can not understand
@mohammedilyas23905 ай бұрын
وحدت الوجود ایک کفریہ عقیدہ ہے
@abdulfqi1504 Жыл бұрын
Are you anti inner Arabi
@mdsaghir26257 ай бұрын
Bakbas laga, allah ka la mahdud elm hamesha se hai aur hamesha rahega,