تو کسی اور ہی دنیا میں ملی تھی مجھ سے تو کسی اور ہی منظر کی مہک لائی تھی اور ہی طرح کی آنکھیں تھیں ترے چہرے پر تو کسی اور ستارے سے چمک لائی تھی تیری آواز ہی سب کچھ تھی مجھے مونس جاں کیا کروں میں کہ تو بولی ہی بہت کم مجھ سے تیری چپ سے ہی یہ محسوس کیا تھا میں نے جیت جائے گا کسی روز ترا غم مجھ سے شہر آوازیں لگاتا تھا مگر تو چپ تھی یہ تعلق مجھے کھاتا تھا مگر تو چپ تھی وہی انجام تھا جو عشق کا آغاز سے ہے تجھ کو پایا بھی نہیں تھا کہ تجھے کھونا تھا