JazakAllah Honourable Mufti saheb Dammat e Barakatuhum for one of the best duaas.
@XoundzАй бұрын
جزاک اللّہ واحسن الجزاء فی الدارین ❣️ اللہ کریم آپ سے راضی ہو ❣️
@hashiriqbal6022Ай бұрын
❤❤❤Masha Allah ❤❤❤
@jnhislamiccenter5633Ай бұрын
❤❤ماشاء اللہ
@frazkhan406Ай бұрын
ماشاء اللة ولا حول ولا قوة إلا بالله صلى الله على محمد وآل وبارك وسلم جزاكم الله خيرا
@thinking7102Ай бұрын
اگر آپ نے یہ آذان کے جواب میں لکھا ہے توایسے نہیں ہے ،مفتی صاحب نے جو کہا ہے وہ اس طرح "ماشا اللہ کان و ما کم یشأ لم یکن لاحول ولاقوۃ الاباللہ" ہے پھر جب مؤذن اپنی آذان سے فارغ ہو جائے تو حضور پر درود شریف پڑھے پھر یہ دعا" اللھم انی اسئلک بحق ھذہ الدعوت التامہ (آخر تک )" پڑھے
@Osama-AnwarАй бұрын
0:40 Azan dua 24:36 dua
@mudsrАй бұрын
اللهم صل على عبدك وروسولك وصل علي المؤمنين والمؤمنات والمسلمين والمسلمات
@XoundzАй бұрын
38:57 کونسی چیزیں حوضِ کوثر سے محروم کر دیں گی !؟
@thinking7102Ай бұрын
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ رضی اللہ عنہ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((مَا أَصَابَ أَحَدًا قَطُّ ہَمٌّ وَلَا حَزَنٌ، فَقَالَ: اَللّٰھُمَّ إِنِّی عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ وَابْنُ أَمَتِکَ، نَاصِیَتِی بِیَدِکَ، مَاضٍ فِیَّ حُکْمُکَ، عَدْلٌ فِیَّ قَضَاؤُکَ، أَسْأَلُکَ بِکُلِّ اسْمٍ ہُوَ لَکَ سَمَّیْتَ بِہِ نَفْسَکَ، أَوْ عَلَّمْتَہُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِکَ، أَوْ أَنْزَلْتَہُ فِی کِتَابِکَ، أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِہِ فِی عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ، أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِیعَ قَلْبِی، وَنُورَ صَدْرِی، وَجِلَائَ حُزْنِی، وَذَہَابَ ہَمِّی، إِلَّا أَذْہَبَ اللّٰہُ ہَمَّہُ وَحُزْنَہُ، وَأَبْدَلَہُ مَکَانَہُ فَرَجًا۔)) قَالَ: فَقِیلَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ! أَلَا نَتَعَلَّمُہَا، فَقَالَ:(( بَلٰی یَنْبَغِی لِمَنْ سَمِعَہَا، أَنْ یَتَعَلَّمَہَا۔)) (مسند أحمد: ۳۷۱۲) ۔ سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جب بھی کسی کو کوئی فکر و غم اور رنج و ملال لاحق ہو اور وہ یہ دعا پڑھے: اَللّٰھُمَّ إِنِّی عَبْدُکَ وَابْنُ عَبْدِکَ…… وَذَہَابَ ہَمِّی، (اے اللہ! میں تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا بیٹا ہوں اور تیری بندی کا بیٹا ہوں، میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے، میرے بارے میں تیرا حکم جاری ہے اور میرے بارے میں تیرا فیصلہ عدل والا ہے، میں تجھ سے تیرے ہر اس خاص نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو تو نے خود اپنا نام رکھا ہے یا اسے اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھلایا ہے یا علم الغیب میں اسے اپنے پاس رکھنے کو ترجیح دی ہے کہ تو قرآن کو میرے دل کی بہار اور میرے سینے کا نور اور میرے غم کو دور کرنے والا اور میرے فکر کو لے جانے والا بنا دے)۔ تو اللہ تعالیٰ اس کے فکر و غم اور رنج و ملال کو دور کرکے اس کے بدلے وسعت اور کشادگی عطا کرے گا۔ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم یہ کلمات سیکھ نہ لیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں، ہر سننے والے کو یاد کر لینے چاہئیں۔ 25:15
@raiyanali2821Ай бұрын
bhai please hazrat jo bhi duaen bataein unko community section mein upload kar diya karein badi mehebani hogi take likha ja sake jazakallah
@thinking7102Ай бұрын
ایسا ہونا چاہیے
@AmmarMalik93Ай бұрын
السلسلة الصحيحة کتاب: فضائل قرآن ،دعاؤں ،اذکار اور دَم کا بیان باب: فضائل قرآن ،دعاؤں ،اذکار اور دَم کا بیان حدیث نمبر: 2928 عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَا أَصَابَ أَحَدًا قَطُّ هَمٌّ وَلَا حزنٌ فَقَالَ: اَللّٰهُمَّ! إِنِّي عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ أَمَتِكَ نَاصِيَتِي بِيَدِكَ مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَيْبِ عِنْدَكَ أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي وَنُورَ صَدْرِي وَجِلَاءَ حُزْنِي وَذَهَابَ هَمِّي إِلَّا أَذْهَبَ اللهُ هَمَّهُ وَحُزْنَهُ وَأَبْدَلَهُ مَكَانَهُ فَرَجًا قَالَ: فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَلَا نَتَعَلَّمُهَا؟ فَقَالَ: بَلَى يَنْبَغِي لِمَنْ سَمِعَهَا أَنْ يَتَعَلَّمَهَا. ترجمہ: (۲۹۲۸)عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص کو کبھی کوئی غم یا پریشانی پہنچے اور وہ کہے: اے اللہ میں تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا بیٹا،تیری بندی کا بیٹا ہوں،میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے، میرے بارے میں تیرا فیصلہ نافذ ہونے والا ہے،میرے بارے میں تیرا فیصلہ انصاف پر مبنی ہے، میں تجھ سے تیرے ہر اس نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو تو نے اپنے لئے رکھا ہے، یا جو تو نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا ہے، یا اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا اپنے پاس غیب میں اسے محفوظ رکھا ہے کہ تو قرآن کو میرے دل کی بہار، میرے سینے کا نور، میرے غم کو دور کرنے والا، اور میری پریشانی کو لے جانے والا بنا دے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کی پریشانی اور غم دور کر دے گا اور اس کی جگہ کشادگی عطا کر دے گا۔ پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم اسے یاد نہ کر لیں؟ آپ نے فرمایا:کیوں نہیں۔جو شخص اسے سنے، اسے چاہیئے کہ اسے یاد کر لے۔ الصحيحة رقم (199) مسند أحمد رقم (3528)
@moonlight7490Ай бұрын
جی ہونا چاہیے
@thinking7102Ай бұрын
اگر کوئی دعا شروع میں بڑھانا " اللھم انی اسئلک بحق ھذہ الدَعْوَتِ التَامَّہ (آخر تک )ایسے ہی مفتی صاب نے پڑھا تھا ،اور اس حکم بھی 1:46
@abdulshakoor2508Ай бұрын
مفتی صاحب کا نمبر چاہیے بہت ضروری مسائل ہیں وہ پوچھنا چاہتا ہوں
@XoundzАй бұрын
31:11 حوضِ کوثر کے بارے میں بیان ۔ مسلمانو ! ایسے کام نہ کرنا کہ حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض سے محرومی ہو جائے !
@XoundzАй бұрын
29:52 کوئی بھی پریشانی ہو تو یہ دعا مانگا کرو !
@mohammadanwarkhan181Ай бұрын
اس دعا کا پی ڈی ایف اگر ملتا۔
@thinking7102Ай бұрын
اذان ختم ہونے کے بعد درود شریف پڑھ کر یہ دعا پڑھے اَللّٰهُمَّ رَبَّ هٰذِهِ الدَّعْوَةِ التَّامَّةِ، وَالصَّلاَةِ القَائِمَةِ، اٰتِ مُحَمَّدَ نِ الْوَسِيلَةَ وَ الْفَضِيلَةَ، وَابْعَثْهُ مَقَامًا مَّحْمُودَ نِ الَّذِيْ وَعَدْتَّهٗ، اِنَّكَ لَا تُخْلِفُ الْمِیْعَادَـ ترجمہ: اے اللہ! اس پوری پکار کے رب اور قائم ہونے والی نماز کے رب! محمد ﷺ کو وسیلہ عطا فرما (جو جنت کا ایک درجہ ہے)، اور ان کو فضیلت عطا فرما، اور ان کو مقام محمود پر پہنچا جس کا تو نے ان سے وعدہ فرمایا ہے۔ بے شک تو وعدہ خلافی نہیں فرماتا ہے۔ (صحيح البخاري، ٦/ 86، دمشق)، (مرقاة المفاتيح شرح مشكاة المصابيح، 2/ 561، لبنان), (الحصن الحصین، 143، غراس)، (مشکاۃ شریف) اس کے پڑھ لینے سے رسول اللہ ﷺ کی شفاعت واجب ہوجاتی ہے۔:
@VoiceOfKhaaaanАй бұрын
لاحق ہو اور وہ کہے: اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ، وَابْنُ عَبْدِكَ، وَابْنُ أَمَتِكَ، نَاصِيَتِي بِيَدِكَ، مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ، عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ، أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ، سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ، أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ، أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَداً مِنْ خَلْقِكَ، أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الغَيْبِ عِنْدَكَ، أَنْ تَجْعَلَ القُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي، وَنُورَ صَدْرِي، وَجَلاَءَ حُزْنِي وَذَهَابَ هَمِّي ترجمہ: یا اللہ! میں تیرا بندہ ہوں ، اور تیرے بندے اور باندی کا بیٹا ہوں میری پیشانی تیرے ہی ہاتھ میں ہے، میری ذات پر تیرا ہی حکم چلتا ہے، میری ذات کے متعلق تیرا فیصلہ سراپا عدل و انصاف ہے، میں تجھے تیرے ہر اس نام کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کہ جو توں نے اپنے لیے خود تجویز کیا، یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو وہ نام سکھایا، یا اپنی کتاب میں نازل فرمایا، یا اپنے پاس علم غیب میں ہی اسے محفوظ رکھا، کہ توں قرآن کریم کو میرے دل کی بہار، سینے کا نور،غموں کیلئے باعث کشادگی اور پریشانیوں کیلئے دوری کا ذریعہ بنا دے۔ تو اللہ تعالی اسکے سب دکھڑے اور غم مٹا دیتا ہے، اور اسکی مشکل کشائی فرماتا ہے) ماخوذ از:شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب " الكلم الطيب " صفحہ: 72، جسے شیخ البانی کی تحقیق کیساتھ طبع کیا گیا ہے۔
@AmmarMalik93Ай бұрын
السلسلة الصحيحة کتاب: فضائل قرآن ،دعاؤں ،اذکار اور دَم کا بیان باب: فضائل قرآن ،دعاؤں ،اذکار اور دَم کا بیان حدیث نمبر: 2928 عَنْ عَبْدِ اللهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَا أَصَابَ أَحَدًا قَطُّ هَمٌّ وَلَا حزنٌ فَقَالَ: اَللّٰهُمَّ! إِنِّي عَبْدُكَ وَابْنُ عَبْدِكَ وَابْنُ أَمَتِكَ نَاصِيَتِي بِيَدِكَ مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَدًا مِنْ خَلْقِكَ أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الْغَيْبِ عِنْدَكَ أَنْ تَجْعَلَ الْقُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي وَنُورَ صَدْرِي وَجِلَاءَ حُزْنِي وَذَهَابَ هَمِّي إِلَّا أَذْهَبَ اللهُ هَمَّهُ وَحُزْنَهُ وَأَبْدَلَهُ مَكَانَهُ فَرَجًا قَالَ: فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَلَا نَتَعَلَّمُهَا؟ فَقَالَ: بَلَى يَنْبَغِي لِمَنْ سَمِعَهَا أَنْ يَتَعَلَّمَهَا. ترجمہ: (۲۹۲۸)عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص کو کبھی کوئی غم یا پریشانی پہنچے اور وہ کہے: اے اللہ میں تیرا بندہ ہوں، تیرے بندے کا بیٹا،تیری بندی کا بیٹا ہوں،میری پیشانی تیرے ہاتھ میں ہے، میرے بارے میں تیرا فیصلہ نافذ ہونے والا ہے،میرے بارے میں تیرا فیصلہ انصاف پر مبنی ہے، میں تجھ سے تیرے ہر اس نام کے ساتھ سوال کرتا ہوں جو تو نے اپنے لئے رکھا ہے، یا جو تو نے اپنی مخلوق میں سے کسی کو سکھایا ہے، یا اپنی کتاب میں نازل کیا ہے یا اپنے پاس غیب میں اسے محفوظ رکھا ہے کہ تو قرآن کو میرے دل کی بہار، میرے سینے کا نور، میرے غم کو دور کرنے والا، اور میری پریشانی کو لے جانے والا بنا دے۔ تو اللہ تعالیٰ اس کی پریشانی اور غم دور کر دے گا اور اس کی جگہ کشادگی عطا کر دے گا۔ پوچھا گیا: اے اللہ کے رسول ﷺ! کیا ہم اسے یاد نہ کر لیں؟ آپ نے فرمایا:کیوں نہیں۔جو شخص اسے سنے، اسے چاہیئے کہ اسے یاد کر لے۔ الصحيحة رقم (199) مسند أحمد رقم (3528)
@yasincomps2056Ай бұрын
عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ: (کسی بھی بندے کو کوئی تکلیف ، اور غم لاحق ہو اور وہ کہے: اللَّهُمَّ إِنِّي عَبْدُكَ، وَابْنُ عَبْدِكَ، وَابْنُ أَمَتِكَ، نَاصِيَتِي بِيَدِكَ، مَاضٍ فِيَّ حُكْمُكَ، عَدْلٌ فِيَّ قَضَاؤُكَ، أَسْأَلُكَ بِكُلِّ اسْمٍ هُوَ لَكَ، سَمَّيْتَ بِهِ نَفْسَكَ، أَوْ أَنْزَلْتَهُ فِي كِتَابِكَ، أَوْ عَلَّمْتَهُ أَحَداً مِنْ خَلْقِكَ، أَوِ اسْتَأْثَرْتَ بِهِ فِي عِلْمِ الغَيْبِ عِنْدَكَ، أَنْ تَجْعَلَ القُرْآنَ رَبِيعَ قَلْبِي، وَنُورَ صَدْرِي، وَجَلاَءَ حُزْنِي وَذَهَابَ هَمِّي ترجمہ: یا اللہ! میں تیرا بندہ ہوں ، اور تیرے بندے اور باندی کا بیٹا ہوں میری پیشانی تیرے ہی ہاتھ میں ہے، میری ذات پر تیرا ہی حکم چلتا ہے، میری ذات کے متعلق تیرا فیصلہ سراپا عدل و انصاف ہے، میں تجھے تیرے ہر اس نام کا واسطہ دے کر کہتا ہوں کہ جو توں نے اپنے لیے خود تجویز کیا، یا اپنی مخلوق میں سے کسی کو وہ نام سکھایا، یا اپنی کتاب میں نازل فرمایا، یا اپنے پاس علم غیب میں ہی اسے محفوظ رکھا، کہ توں قرآن کریم کو میرے دل کی بہار، سینے کا نور،غموں کیلئے باعث کشادگی اور پریشانیوں کیلئے دوری کا ذریعہ بنا دے۔ تو اللہ تعالی اسکے سب دکھڑے اور غم مٹا دیتا ہے، اور اسکی مشکل کشائی فرماتا ہے) ماخوذ از:شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی کتاب " الكلم الطيب " صفحہ: 72، جسے شیخ البانی کی تحقیق کیساتھ طبع کیا گیا ہے۔
@ifti93ahmed47Ай бұрын
@@VoiceOfKhaaaanJazakallah. Grateful
@israrahmedqazi8527Ай бұрын
سلام عليكم ورحمتہ اللہ۔ انگلینڈ میں ہم گھر موٹگیج پر لیتے ہیں اور لگ بھگ پچیس سال تک اقسام دیتے ہیں۔ آپ نے فرمایا کہ قرض واجب الادا ہو تو نفل صدقہ جائز نہیں/ حرام ہے ۔ اب اس صورتحال میں ہمارے لئیے کیا احکام ہوں گے۔ وسلام
@nabeelalikhan7209Ай бұрын
ایڈمن سے گذارش ہے کہ مفتی صاحب کے مندرجہ ذیل موضوعات پر مبنی بیانات کے لنکس شئیر کردیں یا علیحدہ پلے لسٹ بنادیں۔ کیونکہ بہت سے لوگ ان موضوعات کو تفصیل سے سننا چاہتے ہیں لیکن یوٹیوب پر ان بیانات کو ڈھونڈنے میں کافی دقت ہو رہی ہے۔ "اگر پاکستان میں ندوہ کی فکر غالب ہوتی تو افغانستان کا قضیہ نہ ہوتا " "موجودہ حکومت افغانستان کی حنفیت اور خارجیت"
@SeeratVideoАй бұрын
Why Ideology of Nadwa Tul Ulema Did Not Propagate in Pakistan? Revealation by Mufti Abdur Raheem JTR kzbin.info/www/bejne/oZDVopaHg9GUrNU