محترم ، آپ سے گزارش ہے کہ احمد ندیم قاسمی کا کلام بھی پڑھ دیں ، میں حکم نہیں دے رہا فقط تمنا ہے ،
@1014rd11 сағат бұрын
بات کیا ہے پتہ نہیں ہوتا چَین دل کو ذرا نہیں ہوتا پاس آ، اے صنم مِرے دلبر دل تمہارے سوا نہیں ہوتا ہم کو معلوم رَہ غلط لیکن نفس قابو مِرا نہیں ہوتا تم جو ہوتے ہو سامنے میرے پھر کوئی دوسرا نہیں ہوتا تم کہاں میں کہاں مگر پھر بھی ہو خدا ساتھ کیا نہیں ہوتا بُت بناتے ہیں جو نہ اُن کو سمجھ خود بنائی خدا نہیں ہوتا جو کرے کام عشق کے 'صابر' پھر کسی کام کا نہیں ہوتا